بزرگ شہری کو سرعام فحش حرکت کرنے پر ایک سال کی سزا

نئی دہلی، ستمبر 2: ممبئی کی ایک خصوصی عدالت نے ایک 61 سالہ بزرگ شہری کو سرعام فحش حرکت کرنے پر ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائی ہے اور ملزم پر جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔

مجرم پرالزام تھا کہ اس نے ایک نابالغ لڑکے کی موجودگی میں اپنی دکان میں فحش حرکت کی تھی۔

جنسی جرائم کے خلاف بچوں کے تحفظ (POCSO) ایکٹ کی خصوصی عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ مجرم اپنی ٹیلر کی دکان میں یعنی کہ عوامی سطح پر فحش حرکت کررہا تھا نیز اسکی یہ حرکت کسی دوسرے شخص کی موجودگی میں عمل میں آئی جو کہ اسکے جنسی ارادے کا اندازہ لگانے کے لیے کافی ہے۔

خصوصی جج پریا بنکر نے اپنے حکم میں کہا کہ ”اس قسم کے واقعات سے عوام کے ذہنوں میں خوف پیدا ہوتا ہے اور متاثرہ کے دماغ میں ایسے واقعات دیر تک رہ جاتے ہیں۔ "

استغاثہ کے مطابق اس واقعہ سے متاثر ہونے والا چار سالہ لڑکا اپنے گھر کے قریب ملزم کی ٹیلرنگ کی دکان پر گیا تو اس نے ملزم کو فحش حرکت کرتے دیکھا اور اس نے متاثرہ کو بھڑکانے کی کوشش کی۔ ملزم کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ملزم نے لڑکے کو نہ ہی دکان پر بلایا تھا اور نہ ہی وہ اس کے قریب گیا تھا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ یہ سچ ہے کہ لڑکے نے اس شخص کی حرکت غلطی سے دیکھی لیکن عدالت نے کہا کہ ملزم کی دکان چھوٹی تھی اور کوئی بھی راہگیر اس کی حرکت کو دیکھ سکتا تھا، اس لیے یہ نہیں کہا جا سکتا کہ وہ تنہائی میں فحش حرکت کر رہا تھا۔

عدالت نے مزید کہا کہ جب لڑکے نے اس شخص کی حرکت دیکھی تو اس نے اسے نہیں چھپایا بلکہ اسے اس تعلق سے وضاحت کرنے کی کوشش کی۔

عدالت نے مزید کہا کہ مجرم کی حرکت ایک جنسی عمل ہے اور اگر کسی دوسرے شخص کی موجودگی میں کیا جائے تو یہ ملزم کے جنسی ارادے کا اندازہ لگانے کے لیے کافی ہے نیز اس قسم کے واقعات سے متاثرہ کے خاندان کے افراد اور یہاں تک کہ معاشرے پر اس کے بہت برے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ خاندان کے افراد اس تاثر میں رہتے ہیں کہ گھر اور آس پاس کا علاقہ بچوں کے لیے محفوظ نہیں ہے جو کہ معاشرے میں تشویشناک صورتحال پیدا کرنے والا ہے۔