دہلی فسادات: عدالت نے دنیش یادو کو پانچ سال قید کی سزا سنائی، فسادات سے متعلق کیسز میں پہلی سزا

نئی دہلی، جنوری 20: این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق دہلی کی ایک عدالت نے آج دنیش یادو کو، جسے فروری 2020 میں ہونے والے دہلی فسادات کے سلسلے میں مجرم قرار دیا گیا تھا، پانچ سال قید کی سزا سنائی۔ دہلی فسادات سے متعلق مقدمات میں یہ پہلی سزا ہے۔

بار اینڈ بنچ نے بتایا کہ عدالت تفصیلی حکم بعد میں جاری کرے گی۔

پچھلے مہینے ایڈیشنل سیشن جج وریندر بھٹ نے یادو کو دفعہ 143 (غیر قانونی اسمبلی کا رکن)، 147 (فساد کی سزا)، 148 (مہلک ہتھیاروں سے لیس فسادات)، 457 (گھر میں دخل اندازی)، 392 (ڈکیتی) اور 436 (آتش زنی) کے تحت مجرم قرار دیا تھا۔

ان دفعات کے تحت زیادہ سے زیادہ سزا 10 سال تک کی قید ہے۔

معلوم ہو کہ شمال مشرقی دہلی میں 23 فروری سے 26 فروری 2020 کے درمیان ہوئے فرقہ وارانہ فسادات میں کم از کم 53 افراد مارے گئے تھے، جن میں زیادہ تر مسلمان تھے۔ دہلی کی عدالتوں میں فسادات سے متعلق کئی مقدمات کی سماعت ہو رہی ہے۔

ایک 73 سالہ متاثرہ کی شکایت کے مطابق یادو تقریباً 200 لوگوں کے ایک ہجوم میں شامل تھا جس نے ایک خاتون کے گھر میں گھس کر توڑ پھوڑ کی، لوٹ مار کا ارتکاب کیا اور پھر 25 فروری 2020 کو اسے نذر آتش کر دیا۔

مقدمے کی سماعت کے دوران استغاثہ نے دعویٰ کیا تھا کہ یادو ’’فسادی ہجوم کا ایک فعال رکن‘‘ تھا اور شکایت کنندہ نے اپنے ضمنی بیان میں اس کی شناخت کی تھی۔ پولیس نے کیس میں دو پولیس گواہوں اور ایک عوامی گواہ کو بھی پیش کیا تھا۔