اومیکرون: آئی ایم ایف نے ابھرتی ہوئی معیشتوں کو ’’آنے والے مشکل وقت‘‘ کے لیے تیار رہنے کو کہا
نئی دہلی، جنوری 10: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پیر کے روز ترقی پذیر ممالک کو انتباہ کیا کہ ان کی معیشتوں میں اومیکرون قسم کے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے غیر یقینی صورت حال ہے۔
ایک بلاگ پوسٹ میں آئی ایم ایف کے ماہرین اقتصادیات اسٹیفن ڈینینگر، کینتھ کانگ اور ہیلین پوئرسن نے ’’ضد کے ساتھ دوبارہ پیدا ہونے والی وبائی بیماری‘‘ کی وجہ سے ترقی پذیر ممالک میں اقتصادی ترقی کے لیے خطرات کو نشان زد کیا۔
اومیکرون کی انتہائی منتقلی کی وجہ سے دنیا بھر میں انفیکشنز میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ اے ایف پی کے مطابق یکم جنوری سے 7 جنوری کے درمیان عالمی معاملات کی روزانہ اوسط تعداد 20 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔ 23 دسمبر سے 29 دسمبر کے درمیان دنیا بھر میں 10 لاکھ سے زیادہ کیسز ریکارڈ کیے جانے کے کچھ ہی دن بعد اوسطاً یومیہ 21,06,118 انفیکشن ریکارڈ کیے گئے۔
گزشتہ ہفتے عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا تھا کہ اومیکرون کی قسم کو ’’ہلکا‘‘ نہیں سمجھنا چاہیے، اگرچہ یہ ڈیلٹا سے کم شدید معلوم ہوتیی ہے۔
پیر کو اپنے بلاگ پوسٹ میں IMF کے ماہرین اقتصادیات نے کہا کہ Omicron کے حوالے سے خدشات کے علاوہ، ریاستہائے متحدہ کے فیڈرل ریزرو سے اشارے ملتے ہیں کہ ملک کی اہم شرح سود میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ زیادہ سود کی شرح کا مطلب ہے کہ کچھ ابھرتی ہوئی معیشتوں کے لیے مالیاتی اخراجات بڑھ جائیں گے، جن کے ساتھ ڈالر کے حساب سے قرض ہے۔
ماہرین اقتصادیات نے مزید کہا ’’ابھرتی ہوئی معیشتوں کو اقتصادی بحران کے ممکنہ جھٹکوں کے لیے تیاری کرنی چاہیے۔‘‘