اوڈیشہ ٹرین حادثہ: ریلوے بورڈ نے سی بی آئی کے ذریعے تحقیقات کی سفارش کی
نئی دہلی، جون 4: مرکزی وزیر برائے ریلوے اشونی ویشنو نے اتوار کوکہا کہ ریلوے بورڈ نے سفارش کی ہے کہ سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن اس ہفتے کے شروع میں اوڈیشہ کے بالاسور میں پیش آنے والے ٹرین حادثے کی وجوہات کا جائزہ لے۔
اس حادثے میں، جس میں جمعہ کی شام تین ٹرینیں آپس میں ٹکرا گئیں تھیں، 275 مسافر ہلاک اور 900 سے زیادہ زخمی ہوئے۔
اریلوے بورڈ کے آپریشن اور بزنس ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کی ایک رکن جیا ورما نے کہا کہ ابتدائی نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ سگنل دینے کے عمل میں غلطی کی وجہ سے حادثہ ہوا ہے۔
جیا ورما نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ تصادم کی تحقیقات جاری ہیں اس لیے ابھی ٹھوس بنیادوں پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ انھوں نے مزید کہا کہ بورڈ کمشنر آف ریلوے سیفٹی کی تفصیلی رپورٹ کا انتظار کر رہا ہے۔
ورما نے کہا ’’میں یہ بھی واضح کرنا چاہوں گی کہ صرف ایک ٹرین، کورومنڈیل ایکسپریس، حادثے کا شکار ہوئی۔ ٹرین لوہا لے جانے والی مال ٹرین سے ٹکرا گئی۔ ٹرین کا انجن اس کے کچھ ڈبوں سمیت مال ٹرین کے اوپر چڑھ گیا۔ تصادم کا اثر اتنا شدید تھا کیوں کہ ٹرین 128 کلومیٹر فی گھنٹہ کی اپنی پوری رفتار سے چل رہی تھی۔‘‘
انھوں نے مزید کہا ’’دوسرا مسئلہ یہ تھا کہ مال ٹرین لوہا لے کر جا رہی تھی، جو بہت بھاری مواد ہے۔ اس کی وجہ سے ٹکر کا سارا اثر مسافر ٹرین پر پڑا۔
2 جون کو، کورومنڈیل ایکسپریس، جو ہاوڑہ سے چنئی جا رہی تھی، اوڈیشہ کے بالاسور کے قریب لوپ لائن پر کھڑی مال ٹرین سے ٹکرا گئی۔ کورومنڈیل ایکسپریس کو ابتدائی طور پر اپ مین لائن میں داخل ہونے کے لیے گرین سگنل دیا گیا تھا، لیکن بعد میں سگنل ہٹا دیا گیا۔ اس کے بعد ایکسپریس ٹرین ایک لوپ لائن میں گھس گئی۔
اس کے بعد ہاوڑہ کی طرف جانے والی تیسری ٹرین بنگلورو-ہاؤڑا ایکسپریس کے دو ڈبے بھی کورومنڈیل ایکسپریس کے پٹری سے اترے ہوئے ڈبوں سے ٹکرانے کے بعد پٹری سے اتر گئے۔
اس سے قبل دن میں ویشنو نے کہا تھا کہ ٹرین حادثے کی وجہ اور اس کے ذمہ دار لوگوں کی شناخت کر لی گئی ہے۔
وزیر نے مزید کہا کہ کمشنر آف ریلوے سیفٹی ہفتے کے روز جائے وقوعہ پر تھے اور انکوائری رپورٹ آنے کے بعد حادثے سے متعلق مزید تفصیلات معلوم ہوں گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ حکام ابھی پٹریوں کی بحالی پر توجہ دے رہے ہیں۔
ویشنو نے اے این آئی کو بتایا ’’یہاں چار ٹریک ہیں، دو مین لائنز اور دو لوپ لائنیں، ایک مین لائن کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ ہمارا ہدف بدھ کی صبح تک حالات کو معمول پر لانا ہے۔‘‘
دریں اثنا کانگریس نے الزام لگایا کہ مرکز نے وندے بھارت ٹرینوں کے افتتاح کے حوالے سے ’’ہائی پروفائل افتتاح اور رفتار کے جنون‘‘ کو ترجیح دی۔ یہ ٹرینیں مقامی طور پر تیار کی گئی نیم تیز رفتار ٹرینیں ہیں، جو ہندوستان میں اپنی نوعیت کی پہلی ٹرین ہیں۔
کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے اتوار کے روز ویشنو کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ایک ایسا ماحول بنانے کے ذمہ دار ہیں کہ ہندوستانی ریلوے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے، حالاں کہ اس کے اہم اور حساس بنیادی ڈھانچے کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
کانگریس نے یہ بھی سوال کیا کہ حادثے میں ملوث ٹرینوں میں سے کوئی بھی کوچ اینٹی کولیشن سسٹم سے لیس کیوں نہیں تھی۔