بہار کے بکسر میں ٹرین کے پٹری سے اترنے کے سبب 4 افراد ہلاک، 40 سے زیادہ زخمی

نئی دہلی، اکتوبر 12: بہار کے بکسر ضلع میں بدھ کو دہلی-کامکھیا نارتھ ایسٹ ایکسپریس کے پٹری سے اترنے کے سبب کم از کم چار مسافروں کی موت ہو گئی اور 40 دیگر زخمی ہو گئے۔

بدھ کی رات 9.53 بجے رگھوناتھ پور اسٹیشن کے قریب ٹرین کے چھ ڈبے پٹری سے اتر گئے۔ 23 بوگیوں والی ٹرین آسام کے کامکھیا تک تقریباً 33 گھنٹے کے سفر کے لیے صبح 7.40 بجے دہلی کے آنند وہار ٹرمینل اسٹیشن سے روانہ ہوئی تھی۔

ہری پاٹھک نامی ایک رہائشی نے پی ٹی آئی کو بتایا ’’ٹرین معمول کی رفتار سے آرہی تھی لیکن اچانک ہم نے ایک تیز آواز سنی اور ٹرین سے دھواں اٹھنے لگا۔ ہم یہ دیکھنے کے لیے بھاگے کہ کیا ہوا۔ ہم نے دیکھا کہ ٹرین پٹری سے اتر گئی ہے اور اے سی ڈبوں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔‘‘

مرکزی وزیر ریلوے اشونی ویشنو نے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ٹرین کے پٹری سے اترنے کی اصل وجہ کا پتہ لگائے گی۔

جمعرات کی صبح وزیر نے کہا کہ انخلاء اور بچاؤ کی کارروائیاں مکمل ہو چکی ہیں اور مسافروں کو ان کے سفر کے لیے خصوصی ٹرین میں منتقل کیا جائے گا۔

ایک بلیٹن میں ایسٹ سنٹرل ریلوے نے اعلان کیا کہ حادثے کی وجہ سے 10 ٹرینیں منسوخ کر دی گئی ہیں اور 21 کا رخ موڑ دیا گیا ہے۔

ایسٹ سنٹرل ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر بیرندر کمار نے کہا کہ حادثے کی وجہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مرنے والوں کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50،000 روپے کا معاوضہ دیا جائے گا۔

ایسٹ سنٹرل ریلوے کے جنرل منیجر ترون پرکاش نے کہا کہ اولین ترجیح پٹریوں کو صاف کرنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جب تک عام ٹریفک بحال نہیں ہو جاتی، روٹ پر چلنے والی ٹرینوں کا رخ موڑ دیا جائے گا۔

بہار کے نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو نے کہا کہ انھوں نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور محکمہ صحت کے حکام سے حادثے کے بارے میں بات کی ہے۔

انھوں نے مزید کہا ’’بکسر، آرہ اور پٹنہ کے اسپتالوں کو الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ بہار پولیس اور ریاستی ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کے اہلکاروں کو بھی موقع پر بھیجا گیا ہے۔‘‘

آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما نے کہا کہ ان کی حکومت صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ انھوں نے جمعرات کی صبح مزید کہا کہ ایک ریلیف ٹرین حادثے کی وجہ سے پھنسے ہوئے مسافروں کو لے کر رگھوناتھ پور سے روانہ ہوئی ہے۔