این آئی اے کورٹ نے ’باغیانہ‘ مضمون کے لیے ’دی کشمیر والا‘ کے ایڈیٹر اور مضمون نگار کے خلاف فرد جرم عائد کی
نئی دہلی، مارچ 18: خصوصی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی ایک عدالت نے کشمیری صحافی فہد شاہ اور ماہر تعلیم عبد الاعلیٰ فاضلی کے خلاف ایک نیوز ویب سائٹ پر ’’باغیانہ‘‘ مضمون لکھنے اور شائع کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کی ہے۔
یہ مقدمہ فاضلی کے تحریر کردہ اور نیوز ویب سائٹ کشمیر والا پر شائع ہونے والے مضمون ’’غلامی کی بیڑیاں ٹوٹ جائے گا‘‘ کی اشاعت کے بعد درج کیا گیا تھا۔ فہد شاہ اس نیوز ویب سائٹ کے چیف ایڈیٹر ہیں۔
ریاستی تحقیقاتی ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ یہ مضمون ’’قومی انضمام کے خلاف اور ملک کے ایک حصے کی علاحدگی کے مطالبوں کی حمایت کرتا ہے۔‘‘
پی ٹی آئی کے مطابق ایک اہلکار نے بتایا کہ ’’شاہ اور فاضلی نے دشمن غیر ملکی ایجنسیوں اور ممنوعہ دہشت گرد تنظیموں سے موصول ہونے والی غیر قانونی فنڈنگ کی مدد سے ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا استعمال کر کے بھارت مخالف بیانیہ پھیلانے کی کوشش کی۔‘‘
این آئی اے کی خصوصی عدالت نے پایا کہ ریاستی ایجنسی نے تحقیقات میں شاہ اور فاضلی کے خلاف کافی مواد اکٹھا کیا ہے اور ان کے خلاف الزامات عائد کیے ہیں۔
ان دونوں پر غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کی دفعہ 13 (غیر قانونی سرگرمی) اور 18 (دہشت گردی کی کارروائی میں سہولت فراہم کرنا یا دہشت گردی کی کارروائی کرنے کی تیاری) کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
کشمیر یونیورسٹی کے ماہر تعلیم فاضلی کے خلاف بھی دفعہ 121 (حکومت ہند کے خلاف جنگ چھیڑنے کی ترغیب دینا)، 153B (قومی یکجہتی کے لیے منفی الزامات) اور 201 (جرم کے ثبوت غائب کرنے) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
فہد شاہ پر تعزیرات ہند کی دفعہ 121 اور 153-B اور فارن کنٹری بیوشن (ریگولیشن) ایکٹ کے سیکشن 35 اور 39 کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
پلوامہ پولیس نے گذشتہ سال فروری میں شاہ کو سوشل میڈیا پر مبینہ طور پر ملک مخالف مواد پوسٹ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اسی دوران فاضلی کو بھی 17 اپریل کو گرفتار کیا گیا۔