بھارت جوڑو یاترا میں کارکن میدھا پاٹکر کے شامل ہونے پر نریندر مودی نے کانگریس پر تنقید کی
نئی دہلی، نومبر 21: وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو سوال کیا کہ کانگریس گجرات میں ووٹ کیسے مانگ سکتی ہے جب اس کے لیڈر بھارت جوڑو یاترا میں ایک ایسی کارکن کے ساتھ شامل ہوئے جس نے نرمدا ڈیم پروجیکٹ کو روک دیا تھا۔
مودی نے راجکوٹ ضلع کے شہر دھوراجی میں ایک ریلی کے دوران نرمدا بچاؤ آندولن کی کارکن میدھا پاٹکر کا بالواسطہ حوالہ دیا۔ وہ 18 نومبر کو مہاراشٹر میں کانگریس کے مارچ میں شامل ہوئی تھیں۔
وزیر اعظم نے اتوار کو کہا کہ نرمدا ندی پر سردار سروور ڈیم میں تاخیر اس لیے ہوئی کیوں کہ کئی لوگوں نے اسے روکنے کی کوشش کی۔
مودی نے کہا ’’کَچھ اور کاٹھیا واڑ کے بنجر علاقے کی پیاس بجھانے کا واحد حل نرمدا پراجیکٹ تھا۔ آپ نے کل دیکھا ہوگا کہ کس طرح ایک کانگریس لیڈر ایک عورت کے ساتھ پد یاترا کر رہا تھا، جو نرمدا مخالف کارکن تھی۔ اس نے اور دوسروں نے قانونی رکاوٹیں کھڑی کرکے اس منصوبے کو تین دہائیوں تک روک رکھا تھا۔‘‘
پی ٹی آئی کے مطابق وزیر اعظم نے الزام لگایا کہ کچھ کارکنوں نے گجرات کو اتنا بدنام کیا کہ عالمی بینک نے بھی ڈیم کے لیے فنڈز دینا بند کر دیا۔
مودی نے ریلی میں کہا ’’جب کانگریس کے لیڈر آپ سے ووٹ مانگنے کے لیے آتے ہیں، تو میں چاہتا ہوں کہ آپ انھیں یہ کہیں کہ اپوزیشن پارٹی کس اخلاقی بنیاد پر ووٹ مانگ رہی ہے جب کہ ان کا لیڈر نرمدا پراجیکٹ کے خلاف کھڑی ہونے والی ایک خاتون کے ساتھ پدا یاترا کر رہا ہے۔ میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ یہ سوال کانگریس سے پوچھیں۔‘‘
23 ستمبر کو مودی نے الزام لگایا تھا کہ ”شہری نکسلیوں” نے کئی سالوں سے گجرات میں سردار سروور ڈیم کی مخالفت کی ہے اور غلط معلومات پھیلائی ہے کہ اس سے ماحول کو نقصان پہنچے گا۔ انھوں نے کہا کہ اس تاخیر کی وجہ سے بہت زیادہ رقم ضائع ہوئی۔
’’شہری نکسل‘‘ کی اصطلاح پہلی بار مرکزی وزراء اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں نے 2018 میں ایلگر پریشد کیس میں متعدد کارکنوں اور ماہرین تعلیم کی گرفتاری کے بعد استعمال کی تھی۔
18 نومبر کو گجرات کے وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل نے الزام لگایا کہ کانگریس اور اس کے رہنما راہل گاندھی نے بار بار گجرات اور اس کے باشندوں کے خلاف ’’اپنی دشمنی کا مظاہرہ‘‘ کیا ہے۔
پٹیل نے کہا ’’میدھا پاٹکر کو اپنی یاترا میں مرکزی مقام دے کر، راہل گاندھی یہ ظاہر کر رہے ہیں کہ وہ ان عناصر کے ساتھ کھڑے ہیں جنھوں نے دہائیوں تک گجراتیوں کو پانی دینے سے انکار کیا۔ گجرات یہ برداشت نہیں کرے گا۔‘‘
پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق، پیر کے روز مودی نے ایک بار پھر کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں کو بہت پہلے معزول کیا گیا تھا، وہ اقتدار واپس حاصل کرنے کے لیے یاترا نکال رہے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ کچھ لوگ ریاست میں تیار کردہ نمک کھانے کے باوجود گجرات کو گالی دیتے ہیں۔
گجرات میں اسمبلی انتخابات دو مرحلوں میں یکم دسمبر اور 5 دسمبر کو ہوں گے۔ نتائج کا اعلان ہماچل پردیش اسمبلی انتخابات کے ساتھ ساتھ 8 دسمبر کو کیا جائے گا۔