ایم پی پولیس نے بھارت جوڑو یاترا کے دوران پاکستان نواز نعروں والی مبینہ ویڈیو پر مقدمہ درج کیا
نئی دہلی، نومبر 27: مدھیہ پردیش پولیس نے ایک مبینہ ویڈیو کے سلسلے میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے جس میں کھرگون میں کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا کے دوران پاکستان کے حق میں نعرے لگائے جا رہے ہیں۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ دھرم ویر سنگھ یادو نے کہا کہ یہ مقدمہ تعزیرات ہند کی دفعہ 153(B) (تعزیرات، قومی یکجہتی کے لیے نقصان دہ دعوے) اور 188 (سرکاری ملازم کے ذریعہ جاری کردہ حکم کی نافرمانی) کے تحت درج کیا گیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ معاملے کی مزید تفتیش جاری ہے۔
تاہم کانگریس نے دعویٰ کیا کہ یہ ویڈیو جعلی ہے اور اس نے اسے شیئر کرنے کا الزام بھارتیہ جنتا پارٹی پر لگایا ہے۔
مدھیہ پردیش کانگریس کمیٹی کے میڈیا چیئرپرسن کے کے مشرا نے کہا کہ ریاست کے بی جے پی میڈیا انچارج لوکندر پراشر کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، جنھوں نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر ویڈیو شیئر کیا تھا۔
پی ٹی آئی کے مطابق انھوں نے کہا ’’بی جے پی راہل گاندھی کی یاترا کی کامیابی سے خوفزدہ ہے۔ بی جے پی نے جعلی ویڈیو کا استعمال کرکے اس مارچ کو بدنام کرنے کی بدنیتی پر مبنی کوشش کی۔‘‘
دوسری جانب بی جے پی نے دعویٰ کیا کہ یہ ویڈیو جمعہ کو کانگریس کے ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر کیا گیا تھا، لیکن اسے حذف کردیا گیا۔
بی جے پی کے ترجمان پنکج ترویدی نے پوچھا ’’کانگریس کے ٹویٹر ہینڈل نے ٹویٹ کو کیوں حذف کیا جب اس میں کوئی قابل اعتراض مواد نہیں تھا؟ یہ کانگریس کے دوہرے معیار کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘
3,570 کلومیٹر طویل بھارت جوڈو یاترا 7 ستمبر کو کنیا کماری میں شروع ہوئی اور فی الحال مہاراشٹر میں ہے۔ یہ یاترا جموں و کشمیر میں ختم ہو جائے گی۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ اس مارچ کا مقصد تقسیم کی سیاست کا مقابلہ کرنا ہے جو بھارتیہ جنتا پارٹی کی خاصیت ہے۔