ریاسی میں انتہائی مطلوبہ عسکریت پسند گرفتار، اسلحہ و گولہ بارود بر آمد: پولیس

نئی دہلی، ستمبر 15: پولیس نے جموں وکشمیر کے ضلع ریاسی میں ایک انتہائی مطلوب عسکریت پسند کو گرفتار کرکے اس کی تحویل سے اسلحہ و گولہ بارود بر آمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ایک اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے ظفر اقبال ولد کریم بخش ساکن بال انگرالہ نامی ایک شخص کو گرفتار کیا جو پاکستانی جنگجو ہینڈلرس کے ساتھ رابطے میں تھا۔

بیان میں کہا گیا: ’گرفتار شدہ انتہائی مطلوب عسکریت پسند کا بھائی محمد اسحاق لشکر طیبہ سے وابستہ جنگجو تھا جس کو راجوری میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ ایک تصادم میں مارا گیا تھا جبکہ اطلاعات کے مطابق اس کا ایک رشتہ دار عبدالرشید ساکن لادھ پاکستان میں ہے اور وہاں جنگجوؤں کے ساتھ کام کر رہا ہے‘۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ پولیس کی ایک ٹیم نے ظفر اقبال کو پلاسو نولہ علاقے سے گرفتار کرکے اس سے پوچھ تاچھ کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دوران پوچھ تاچھ ظفر اقبال نے جنگجوؤں کے ساتھ رابطہ ہونے کے بارے میں اور جرائم انجام دینے کے بارے میں اعتراف کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ گرفتار شدہ کے انکشاف پر پولیس، فوج کی 58 آر آر اور سی آر پی ایف کی126  بٹالین کی ایک مشترکہ ٹیم نے انگرالہ جنگل میں ایک آپریشن شروع کر دیا جس دوران ایک کمین گاہ سے اسلحہ و گولہ باردو بر آمد کیا گیا۔بر آمد  شدہ اسلحہ و گولہ بارود میں ایک پستول (گلاک)، چار پستول میگزین، 22 گولیاں اور ایک گرینیڈ شامل ہے۔

پولیس ترجمان نے کہا کہ ظفر اقبال کے انکشاف پر ایک لاکھ81ہزار روپیے نقدی بھی بر آمد کئے گئے جس کو ملی ٹنسی سے متعلق سرگرمیوں کے لئے استعمال کرنا تھا۔

دریں اثنا ،ایس ایس پی ریاسی امت گپتا نے اس کو ایک بڑی کامیابی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ جنگجو ظفر اقبال عسکریت پسند تنظیموں کے ساتھ رابطے میں تھا اور اس کی گرفتاری سے ایک بڑی عسکری کارروائی کو ٹالا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی ہینڈلرس جموں وکشمیر میں عسکریت پسندی کو فروغ دینے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

دوسری طرف،  بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے مستعد جوانوں نے بدھ کی رات پاکستانی ڈرون کو ہندوستانی علاقے میں داخل ہونے سے پہلے ہی بھگا دیا۔

بی ایس ایف کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (گرداسپور سیکٹر)پربھاکر جوشی نے بتایا کہ تقریباً 23.15 بجے  شاہ پور سرحدی چوکی پر 73ویں بٹالین کےجوانوں نےپاکستان کی طرف سے ڈرون کو آتے دیکھا، جس کے بعد انہوں نے تقریباً 10 راؤنڈ فائر کیے۔ فائرنگ کے باعث ڈرون واپس پاکستان چلا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ڈرون کی جانب سے کچھ مشکوک چیز گرائے جانے کے امکان کے پیش نظر علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔