وزیر اعظم مودی کورونا وائرس کے ’’سپر اسپریڈر‘‘ ہیں، آئی ایم اے کے نائب صدر نے وزیر اعظم اور مرکزی حکومت کو بنایا تنقید کا نشانہ
نئی دہلی، اپریل 27: انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کے قومی نائب صدر ڈاکٹر نوجوت دہیا نے دی ٹربیون کی خبر کے مطابق پیر کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کو انتخابی پابند ریاستوں میں سیاسی جلسے منعقد کرنے اور کمبھ میلہ کی اجازت دینے پر کورونا وائرس کا ’’سپر اسپریڈر‘‘ قرار دیا۔
ڈاکٹر نوجوت نے ایک بیان میں کہا ’’جب طبی برادری لوگوں کو کوویڈ 19 کے لازمی اصولوں کو سمجھانے کے لیے پوری کوشش کر رہی ہے، تب وزیر اعظم مودی بڑی سیاسی ریلیوں سے خطاب کرنے میں کوتاہی نہیں کرتے اور کوویڈ 19 کے تمام اصولوں کو ہوا میں اڑا دیتے ہیں۔‘‘
انھوں نے نوٹ کیا کہ جب جنوری 2020 میں بھارت میں کورونا وائرس کا پہلا مریض پایا گیا تھا، تو وزیر اعظم نے اس انفیکشن سے نمٹنے کے انتظامات کرنے کے بجائے اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے استقبال کے لیے گجرات میں ایک لاکھ سے زیادہ افراد کے اجتماعات کا انعقاد کیا۔
ڈاکٹر نوجوت نے کہا ’’اب جب کوویڈ 19 کی دوسری لہر اپنے عروج کو پہنچنے کے لیے تیار ہے تو صحت کا پورا نظام ناکام ہورہا ہے کیوں کہ وزیر اعظم نے اس کو مضبوط بنانے کے لیے پورے ایک سال میں کوئی قدم نہیں اٹھایا۔‘‘
معلوم ہو کہ بھارت میں وبائی امراض کے بارے میں بین الاقوامی میڈیا کوریج نے بھی کورونا وائرس کے بحران سے نمٹنے میں مودی اور ان کی ’’مکمل ناکامی‘‘ پر تنقید کی ہے۔
آئی ایم اے کے نائب صدر نے یہ بھی کہا کہ میڈیکل آکسیجن کی کمی بہت سے کوویڈ 19 مریضوں کی ہلاکت کی وجہ بن گئی ہے۔ انھوں نے کہا ’’آکسیجن پلانٹس لگانے کے متعدد منصوبے ابھی تک کلیئرنس کے لیے مرکزی حکومت کے پاس زیر التوا ہیں لیکن مودی سرکار نے اس طرح کی اہم ضرورت پر کوئی توجہ نہیں دی۔‘‘
ملک میں گذشتہ ایک دن میں 3،23،144 نئے کورونا وائرس کے کیسز سامنے آئے ہیں، جس کے بعد متاثرین کی مجموعی تعداد 1،76،36،307 ہوگئی ہے ۔ ہندوستان بھر میں مسلسل چھٹے دن 3 لاکھ سے زائد مقدمات درج ہوئے ہیں۔ دریں اثنا ایک دن میں 2،771 مزید اموات کے ساتھ ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 1،97،894 تک جاپہنچی ہے۔