مہاراشٹر: اکولا میں مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والے سوشل میڈیا پوسٹ پر جھڑپ میں ایک کی موت، آٹھ زخمی
نئی دہلی، مئی 14: مہاراشٹر کے اکولا شہر میں ہفتہ کے روز ایک سوشل میڈیا پوسٹ پر دو برادریوں کے درمیان جھڑپ کے بعد ایک شخص کی موت ہو گئی اور آٹھ دیگر زخمی ہو گئے۔ زخمی ہونے والوں میں دو پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
ضلعی انتظامیہ نے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 کے تحت امتناعی احکامات نافذ کرتے ہوئے چار تھانوں کے دائرۂ اختیار میں بڑے اجتماعات پر پابندی عائد کردی ہے۔
اکولا کے پولیس سپرنٹنڈنٹ سندیپ گھُگے نے اے این آئی کو بتایا ’’ضلع میں ایک گروپ کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے بعد تشدد پھوٹ پڑا۔ گروپوں میں تناؤ تھا اور پتھراؤ کے واقعات رپورٹ ہوئے۔ گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا گیا اور کچھ جگہوں پر آگ لگا دی گئی۔‘‘
پولیس نے تشدد کے سلسلے میں 30 افراد کو حراست میں لیا ہے۔
#WATCH | Maharashtra: Section 144 imposed in Akola following a violent clash between two groups over a minor dispute in the Old City police station area of Akola yesterday; morning visuals from the spot
"Some Vehicles have been damaged by the violent mob. The situation is now… pic.twitter.com/6ZNokV0lVA
— ANI (@ANI) May 14, 2023
پی ٹی آئی کے مطابق ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس مونیکا راوت نے کہا کہ امراوتی ضلع سے ریاستی ریزرو پولیس فورس کے 1,000 اہلکاروں کو اکولا میں تعینات کیا گیا ہے۔
مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کہا کہ وہ کل رات سے پولیس کے ڈائریکٹر جنرل کے ساتھ ساتھ اکولا پولیس سے بھی رابطے میں ہیں۔ اے این آئی کے مطابق ان کے دفتر نے ایک بیان میں کہا ’’اب صورت حال مکمل طور پر قابو میں ہے اور امن قائم ہے۔‘‘