مدھیہ پردیش: ریاستی وزیر کا کہنا ہے کہ ریاست کے اسکولوں میں حجاب پر پابندی لگانے کا فیصلہ جلد کیا جائے گا

نئی دہلی، فروری 8: ہندوستان ٹائمز کے مطابق آج ریاست کے وزیر تعلیم اندر سنگھ پرمار نے کہا کہ حجاب یونیفارم کا حصہ نہیں ہے اور مدھیہ پردیش کے اسکولوں میں اس پر پابندی لگائی جانی چاہیے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما پرمار کے مطابق مدھیہ پردیش کی انتظامیہ فیصلہ کرنے سے پہلے اس معاملے پر بات کرے گی۔

انھوں نے کہا ’’اگلے سیشن سے ہم یکساں ڈریس کوڈ سے متعلق قواعد و ضوابط جاری کریں گے۔ حجاب یونیفارم کا حصہ نہیں ہے اور ایم پی میں اس پر پابندی لگنی چاہیے۔‘‘

وزیر نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ملک کے ماحول کو جان بوجھ کر ’’تباہ‘‘ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

پرمار کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب کرناٹک کے کچھ کالجوں نے حجاب پہننے والی طالبات کو کلاس میں جانے سے روک دیا ہے۔

پرمار نے کہا کہ اگرچہ عوامی مقامات پر خواتین کے حجاب پہننے پر کوئی اعتراض نہیں ہے، لیکن اسکولوں میں یہ قابل قبول نہیں ہوگا۔

پرماکر نے کہا ’’اسکولوں میں مساوات کا احساس ہونا چاہیے اور اس لیے یکساں ڈریس کوڈ کی ضرورت ہے۔‘‘

بھوپال سے کانگریس کے ایم ایل اے عارف مسعود نے کہا کہ بی جے پی کو سیاست اور تعلیم کو مدغم کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ بی جے پی لیڈر ہر معاملے میں سیاست کر رہے ہیں۔ ’’اگر وہ حجاب پہننے پر پابندی لگانے کا کوئی فیصلہ کرتے ہیں تو ہم اس کے خلاف احتجاج کریں گے اور اس سخت حکم کی اجازت نہیں دیں گے۔‘‘

ہندوستان کا آئین ہر شخص کو اپنے مذہب پر عمل کرنے کی آزادی کی ضمانت دیتا ہے جو کہ بعض پابندیوں کے ساتھ ایک بنیادی حق ہے۔ ماضی میں عدالتوں نے کہا ہے کہ حجاب پہننے کا حق ان تحفظات کے تحت آئے گا جن کی آئین میں ضمانت دی گئی ہے۔