کوٹا میں طالب علموں کی خودکشی: راجستھان کے وزیر اعلی نے احتیاطی تدابیر تجویز کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دی
نئی دہلی، اگست 19: راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے جمعہ کو حکام سے کہا کہ وہ ایک کمیٹی تشکیل دیں جو کوٹا شہر میں طلبا کی بڑھتی ہوئی خودکشی کو روکنے کے لیے اقدامات تجویز کرے۔
گہلوت نے یہ ہدایت سرکاری افسران اور کوچنگ اداروں کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ کے دوران جاری کی۔ یہ میٹنگ شہر میں 12ویں جماعت کے ایک 17 سالہ طالب علم کی خودکشی کے دو ہفتے بعد ہوئی۔
کوٹا میں یہاس سال اس طرح کی 20ویں خودکشی تھی، جو انجینئرنگ اور میڈیکل کے داخلے کے امتحانات کی تیاری کرنے والوں کے ساتھ ساتھ سول سروس کے امتحانات کی تیاری کرنے والوں کے لیے کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کا مرکز ہے۔
گہلوت نے جمعہ کو ہدایت دی کہ کمیٹی میں کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ ساتھ والدین اور ڈاکٹروں کے نمائندے بھی ہوں۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ کمیٹی 15 دن میں اپنی رپورٹ پیش کرے۔
گہلوت نے کہا کہ کلاس 9 اور کلاس 10 کے طلبا کو کوچنگ انسٹی ٹیوٹ میں داخلہ لینے کے لیے اضافی بوجھ کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کیوں کہ انھیں بورڈ کے امتحانات میں بھی شرکت کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
انھوں نے کہا ’’آپ کلاس 9 اور 10 کے طالب علموں کو بلاتے ہیں، آپ ایک طرح سے جرم کر رہے ہیں۔ یہ ایسا ہی ہے جیسے IIT [انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی] خدا ہے۔ طلباء کوچنگ میں آتے ہی جعلی اسکولوں میں داخلہ لے لیتے ہیں۔ اس میں والدین کا بھی قصور ہے۔‘‘
گہلوت نے نوٹ کیا کہ طلباء کو چھ گھنٹے کی کوچنگ کلاسز میں شرکت کرنے، اضافی کلاسوں میں شرکت کرنے اور ہفتہ وار ٹیسٹ میں شرکت کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’یہ وقت بہتری کا ہے۔ ہم نوجوان طلباء کو خودکشی کرتے نہیں دیکھ سکتے۔‘‘