کرن رجیجو کو وزیر قانون کے عہدے سے ہٹا کر ارتھ سائنسز کا قلمدان سونپا گیا

نئی دہلی، مئی 18: راشٹرپتی بھون کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ کرن رجیجو کو جمعرات کو مرکزی وزیر قانون و انصاف کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔

ارجن رام میگھوال کو ان کے موجودہ محکموں کے علاوہ قانون اور انصاف کے وزیر مملکت کے طور پر آزادانہ چارج سونپا گیا ہے۔ رجیجو اب زمینی سائنس کی وزارت کا چارج سنبھالیں گے۔

اروناچل ویسٹ سے لوک سبھا کے رکن رجیجو نے کہا کہ وزیر قانون کی حیثیت سے خدمات انجام دینا ان کے لیے ’’ایک اعزاز‘‘ تھا۔ انھوں نے مزید کہا ’’میں ارتھ سائنسز کی وزارت میں [وزیر اعظم نریندر مودی] کے ویژن کو پورا کرنے کا منتظر ہوں۔‘‘

یہ واضح نہیں ہے کہ رجیجو کو وزارت قانون سے کیوں ہٹایا گیا ہے۔ تاہم یہ اقدام عدلیہ کے ساتھ ان کی طویل کشمکش کے پس منظر میں سامنے آیا ہے۔

پچھلے کچھ مہینوں میں رجیجو اور نائب صدر جگدیپ دھنکھر نے ججوں کی تقرری کے کالجیم نظام پر بار بار تنقید کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ یہ مبہم ہے۔ کالجیم نظام میں سپریم کورٹ کے سینئر جج سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے لیے نام تجویز کرتے ہیں اور حکومت سے ان کی پیروی کی توقع کی جاتی ہے۔

رجیجو نے دسمبر میں یہ بھی کہا تھا کہ مرکز نے 2014 میں سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس میں تقرریوں کو ’’زیادہ وسیع البنیاد، شفاف، جواب دہ اور نظام میں معروضیت لانے‘‘ کے مقصد کے ساتھ قومی عدالتی تقرری کمیشن ایکٹ متعارف کرایا تھا۔

نیشنل جوڈیشل اپوائنٹمنٹ کمیشن ایکٹ میں چیف جسٹس، سپریم کورٹ کے دو سینئر ججز، وزیر قانون اور چیف جسٹس، وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کے نامزد کردہ دو دیگر نامور افراد پر مشتمل ایک باڈی کے ذریعے عدالتی تقرریاں کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔

دریں اثنا رجیجو کو دوسری وزارت میں منتقل کرنے کے چند گھنٹے بعد مرکز نے ریاستی وزیر (قانون) ایس پی بگھیل کو صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت میں منتقل کیا۔ آزادانہ چارج رکھنے والے وزیر مملکت کی قیادت والی وزارتوں میں عام طور پر کوئی نائب شامل نہیں ہوتا ہے۔

دریں اثنا جمعرات کو حزب اختلاف کے رہنماؤں نے سوشل میڈیا پر رجیجو کی وزارت پر تنقید کی۔ کانگریس ایم پی مانیکم ٹیگور نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ رجیجو ایک ’’ناکام وزیر قانون‘‘ تھے اور وہ امید کرتے ہیں کہ میگھوال ’’باوقار طریقے سے‘‘ کام کریں گے۔

کانگریس کے سابق رہنما کپل سبل، جو وزیر قانون بھی رہ چکے ہیں، نے ٹوئٹر پر لکھا ’’کرن رجیجو: قانون نہیں، اب ارتھ سائنسز کے وزیر ہیں۔ قوانین کے پیچھے سائنس کو سمجھنا آسان نہیں ہے۔ اب سائنس کے قوانین سے نمٹنے کی کوشش کریں گے۔ گڈ لک میرے دوست!‘‘

کانگریس لیڈر ابھیشیک سنگھوی نے کہا کہ یہ تبدیلی حکومت کی ’’ساری نااہلی‘‘ کو ظاہر کرتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جو پارٹی کرہ ارض کی سب سے بڑی پارٹی ہونے کا دعویٰ کرتی ہے وہ ایک کل وقتی وزیر قانون بھی تلاش کرنے سے قاصر ہے۔