کیرالہ کی عدالت نے 2018 میں ایک آدیواسی شخص کی لنچنگ کے الزام میں 14 افراد کو مجرم قرار دیا
نئی دہلی، اپریل 4: کیرالہ کی ایک خصوصی عدالت نے منگل کو 2018 میں پلکّڈ ضلع کے اٹاپاڈی تعلقہ میں ایک آدیواسی شخص کو ہجومی تشدد کے ذریعے ہلاک کرنے کے جرم میں 14 افراد کو قصوروار پایا۔ سزا کا اعلان 5 اپریل کو کیا جائے گا۔
مادھو نامی آدیواسی شخص کو 22 فروری 2018 کو ایک ہجوم نے اس شبہ میں قتل کر دیا تھا کہ اس نے مقامی دکانوں سے چاول اور کری پاؤڈر چوری کیا تھا۔ ملزمان نے اپنے موبائل فونز میں لنچنگ کی ریکارڈنگ بھی کی تھی۔
دی انڈین ایکسپریس کے مطابق کیرالہ پولیس نے اس معاملے میں 16 افراد کو گرفتار کیا تھا۔
ان پر قتل، اغوا، حملہ، ہتھیاروں سے چوٹ پہنچانے، غیر قانونی اجتماع اور ہتھیاروں سے فسادات کے ساتھ ساتھ درج فہرست ذات و قبائل (مظالم کی روک تھام) ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
منگل کے فیصلے میں عدالت نے دو افراد انیس اور عبدالکریم کو بری کر دیا۔ انیس پر جہاں سوشل میڈیا پر لنچنگ کی تصاویر اور ویڈیو شیئر کرنے کا الزام تھا، وہیں عبدالکریم پر مادھو کو چور کہنے کا الزام تھا۔
مقدمے کی سماعت میں تاخیر ہوئی کیوں کہ استغاثہ کے تین وکلا نے کیس سے دستبرداری اختیار کر لی تھی۔ استغاثہ کی جانب سے پیش کیے گئے 27 میں سے کم از کم 22 گواہ بھی مخالف ہو گئے تھے۔