مسلم رہنماؤں کے وفد سے وزیر داخلہ امت شاہ کی ملاقات

مسلمانوں کی ماب لنچنگ، بی جے پی رہنماؤں کی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانات پر گفتگو، امت شاہ کی  کارروائی کی یقین دہانی

نئی دہلی،05اپریل :۔

ملک بھر میں مسلمانوں کی ماب لنچنگ کے واقعات اور مسلمانوں کے خلاف مسلسل جاری ہندوتو لیڈروں کی اشتعال انگیزی کے درمیان مسلم رہنماؤں کے ایک وفد نے گزشتہ دنوں منگل کو وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی ۔ یہ ملاقات منگل کی رات گیارہ بجے ہوئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ ملک میں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا پر  گفتگو ہوئی  ۔ وفد کی قیادت جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے کی۔ مولانا مدنی کے علاوہ وفد میں مسلم پرسنل لا بورڈ کے کمال فاروقی، نیاز فاروقی اور پروفیسر اختر الواسع  شامل تھے۔

وفد میں شامل مسلم رہنماؤں نے وزیر داخلہ کے ساتھ ملاقات میں رام نومی کے موقع پر بنگال، بہار، مہاراشٹر میں ہوئے تشدد اور بہار کے نالندہ میں  سو سالہ قدیم تاریخی مدرسہ عزیزیہ کو نذر آتش  کئے جانے کا بھی معاملہ اٹھایا ۔اس کے ساتھ ہی وفد میں شامل ارکان نے   ہم جنس شادی اور یکساں سول کوڈ پر بھی بات کی۔ مسلم وفد نے امت شاہ کو مسلمانوں سے متعلق مسائل کے بارے میں ایک پریزنٹیشن بھی دیا۔

ملاقات کے دوران مسلم رہنماؤں  نے خاص طور پر ہریانہ میں جنید اور ناصر کو زندہ جلانے کا معاملہ اٹھایا۔ اس کے ساتھ ہی مسلم مذہبی رہنماؤں نے   بی جے پی لیڈروں کے بیانات کو لے کر وزیر داخلہ امت شاہ کے سامنے اپنی بات رکھی۔ انہوں نے کہا کہ اکثر حکومت کی خاموشی سے مسلمانوں کو تکلیف ہوتی ہے۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے وفد کی باتوں کو سنا اور انہیں کارروائی کی یقین دہانئی کرائی ۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ لنچنگ اور نفرت انگیز تقریر جیسے معاملات پر سخت کارروائی کی جائے گی۔ وفد نے کرناٹک میں پسماندہ مسلمانوں کے لیے ریزرویشن کے خاتمے پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔

وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کے سلسلے میں وفد کی قیادت کر رہے جمعیۃ علما ہند کے صدر محمود مدنی نے کہا  کہ جتنے بھی کرنٹ ایشوز ہیں اس سلسلے میں ان سے تفصیلی گفتگو ہوئی ۔انہوں نے ہم سے تمام ایشوز کے بارے میں تفصیلی رپورٹ مانگی۔انہوں نے کہا کہ جو بھی کارروائی ہو سکے گی  وہ دو تین دن کے اندر کریں گے ۔مولانا محمود مدنی نے کہا کہ بات چیت کی سطح پر اس ملاقات کو اچھی ملاقات کہا جا سکتا ہے ۔

وفد میں شامل نیاز فاروقی نے بتایا کہ وزیر داخلہ سے مجموعی طور پر چودہ نکات پر گفتگو ہوئی جس میں ماب لنچنگ،نفرت انگیز بیانات اور فرقہ وارانہ کشیدگی پر تفصیلی گفتگو ہوئی ۔اس گفتگو پر ان کا تاثر مثبت رہا ۔انہوں نے ہماری باتوں کو بغور سنا اور کہا کہ اس پر کارروائی کی جائے گی۔نیاز فاروقی نے بتایا کہ وزیر داخلہ نے تمام مسائل سے انکار نہیں کیا بلکہ کہا کہ اس طرح کے کسی واقعہ میں اگر ایف آئی آر نہیں ہو رہی ہے تو ہمارے پاس لائیں ہم اس پر تین دن کے اندر متعلقہ دفعات کے تحت کارروائی کریں گے۔