کرناٹک: دلت خاتون کے پانی پینے کے بعد دیہاتیوں نے ٹینک کو ’’پاک‘‘ کیا، ایف آئی آر درج
نئی دہلی، نومبر 21: کرناٹک پولس نے اتوار کو ایک اعلیٰ ذات کے آدمی کے خلاف اس وقت مقدمہ درج کیا، جب گاؤں والوں کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر ایک ٹینک کو ’’پاک‘‘ کیا جس سے ایک دلت خاتون نے پانی پیا تھا۔
مبینہ واقعہ 19 نومبر کو چامراج نگر ضلع میں پیش آیا۔ دی نیو انڈین ایکسپریس کے مطابق پولیس نے بتایا کہ ملزم شخص مہادیوپا نے ایک دلت خاتون کو ٹینک کا پانی پینے سے روکتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ایسی گلی میں واقع ہے جہاں لنگایت برادری رہتی ہے۔ شیوما نامی یہ خاتون شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے گاؤں آئی تھی۔
اس کے بعد مہادیوپا اور دیگر لنگایت دیہاتیوں نے مبینہ طور پر ٹینک کو نکالا اور اسے گائے کے پیشاب سے ’’پاک‘‘ کیا۔
اسی گاؤں کے ایک دلت شخص گریاپّا نے اس معاملے میں پولیس میں شکایت درج کرائی۔ انڈین ایکسپریس نے رپورٹ کیا کہ مہادیوپا پر درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل (مظالم کی روک تھام) ایکٹ کی دفعہ 3(1)(za)(a) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ شق کسی درج فہرست ذات یا درج فہرست قبائل کے رکن کو مشترکہ وسائل کے استعمال سے روکنے سے متعلق ہے۔
یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب ایک دیہاتی نے سوشل میڈیا پر کچھ لوگوں کی ٹینک سے پانی نکالتے ہوئے ویڈیو اپ لوڈ کی۔
محکمہ سماجی بہبود کے افسران نے اتوار کو گاؤں کا دورہ کیا۔ وہ گاؤں کے تقریباً 20 دلت باشندوں کو پانی پینے کے لیے علاقے کے تمام عوامی نلکوں پر لے گئے۔ مقامی تحصیلدار بسوا راجو نے بھی گاؤں والوں کے ساتھ بات چیت کی۔