کرناٹک: حجاب پہننے والی طالبات کو کالج میں داخلے کی اجازت دی گئی، لیکن انھیں الگ کلاس رومز میں بھیج دیا گیا
نئی دہلی، فروری 7: اے این آئی کی خبر کے مطابق کرناٹک کے کنداپور قصبے میں واقع گورنمنٹ پِری یونیورسٹی کالج نے پیر کو حجاب یا اسکارف پہننے والے طلبہ کو کیمپس میں داخل ہونے کی اجازت دے دی۔ تاہم انھیں کلاس روم میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی بلکہ اس کے بجائے انھیں کالج کی عمارت کے ایک ہال کے اندر احتجاج کرنے کی اجازت دی گئی۔
اڈپی ضلع انتظامیہ کے ایک نامعلوم اہلکار نے اخبار کو بتایا کہ حکام طلبا کو کالج کے دروازے کے باہر احتجاج کرنے سے روکنا چاہتے تھے۔ اہلکار نے کہا کہ انھیں خدشہ ہے کہ اس طرح کے احتجاج سے کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما ہو سکتا ہے۔
نیوز 18 کے مطابق کالج انتظامیہ نے حکومتی سرکلر کا حوالہ دیتے ہوئے طالب علموں کو الگ کلاس روم میں بھیج دیا۔
اے این آئی کے مطابق ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ایس ٹی سدالنگپا نے کہا کہ کندا پورہ میں حالات قابو میں ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’طلبہ کو کالجوں میں آنے اور حجاب پہن کر کیمپس میں جانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ کنداپور میں امن و امان کی خرابی کی کوئی صورت حال نہیں ہے۔‘‘
3 فروری کو کالج نے حجاب پہننے والی طالبات کو کلاس میں جانے سے روک دیا تھا۔
سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر ہونے والی ایک ویڈیو میں کالج کے طلباء پرنسپل سے یہ کہتے ہوئے انھیں کلاسز میں جانے کی اجازت دینے کے لیے کہہ رہے ہیں کہ ان کے امتحانات میں صرف دو ماہ باقی ہیں۔
طالبات کو ایک دن اس وقت روک دیا گیا جب ہندوتوا تنظیم سے وابستہ تقریباً 100 لڑکیوں نے زعفرانی شالیں پہن کر کالج میں مسلم لڑکیوں کے کلاس رومز کے اندر حجاب پہننے کے خلاف احتجاج کیا۔
5 فروری کو کرناٹک حکومت نے ایسے کپڑوں پر پابندی لگانے کا حکم جاری کیا تھا جو ’’مساوات، سالمیت اور امن عامہ کو خراب کرتے ہیں۔‘‘
دریں اثنا این ڈی ٹی وی کے مطابق کنداپور کے کلاوارا وردراج ایم شیٹی گورنمنٹ فرسٹ گریڈ کالج میں حکام نے آج بھی حجاب پہننے والے طالب علموں کو احاطے میں داخل ہونے سے روک دیا۔
کالج کی وائس پرنسپل اوشا دیوی نے تصدیق کی کہ طلبا کو گھر جانے کو کہا گیا ہے۔ ’’ہم نے ان سے درخواست کی ہے کہ وہ کل ہائی کورٹ کے حکم کا انتظار کریں۔‘‘
این ڈی ٹی وی کے مطابق کرناٹک کے وجے پورہ ضلع کے شانتیشورا پی یو کالج اور جی آر بی کالج میں کئی طالبات زعفرانی اسکارف لپیٹے ہوئے احاطے میں حجاب پہننے کے خلاف احتجاج کے طور پر داخل ہوئیں۔
ٹائمز ناؤ نے رپورٹ کیا کہ چک منگلورو کے ایک کالج میں نیلے اسکارف پہنے دلت طالبات نے حجاب پہننے والوں کی حمایت میں نعرے لگائے۔