کرناٹک: بی جے پی ایم ایل اے کا کہنا ہے کہ مدارس ملک دشمن سرگرمیوں کی تعلیم دیتے ہیں، ان پر پابندی لگنی چاہیے
نئی دہلی، مارچ 28: کرناٹک میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایم ایل اے ایم پی رینوکاچاریہ نے پیر کو کہا کہ ریاستی حکومت کو مدارس پر پابندی لگا دینی چاہیے کیوں کہ وہ (مدارس) ’’ملک دشمن سرگرمیوں‘‘ کو فروغ دیتے ہیں۔
رینوکاچاریہ، جو کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسواراج بومائی کے پولیٹیکل سکریٹری بھی ہیں، نے کہا کہ مدارس کا بچوں پر برا اثر پڑ سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ طالب علموں کو اس کے بجائے سرکاری اسکولوں میں بھیجا جانا چاہیے، جہاں کا نصاب بچے کی ہمہ گیر ترقی کو فروغ دیتا ہے۔
پی ٹی آئی کے ذریعہ رینوکاچاریہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ’’مدارس میں، وہ ہمارے بصیرت کے بارے میں نہیں پڑھاتے ہیں، ان لیڈروں کے بارے میں جنھوں نے ملک کے لیے قربانیاں دی ہیں۔ وہ وہاں صرف اسلامی تعلیم دیتے ہیں۔‘‘
بی جے پی لیڈر نے کہا کہ وہ مدارس کا خیرمقدم کریں گے اگر وہ طلباء کو ملک کے خوابوں کے بارے میں سکھائیں گے۔
اس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پچھلی سدارامیا کی قیادت والی کانگریس حکومت ریاست میں مدارس کو فنڈز فراہم کرتی تھی، لیکن ہندو مذہبی اداروں اور مٹھوں کو نہیں۔
اے این آئی کی خبر کے مطابق رینوکاچاریہ کرناٹک قانون ساز اسمبلی میں کانگریس کے ارکان کی طرف سے ان کی بیٹی کے لیے جعلی شیڈول کاسٹ سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کا الزام لگانے کے چند دن بعد نامہ نگاروں سے بات کر رہے تھے۔
خبر رساں ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ بدھ کے روز اپوزیشن پارٹی نے الزام لگایا تھا کہ رینوکاچاریہ سرٹیفکیٹ کے ذریعے ’’سرکاری فوائد حاصل کر رہے ہیں۔‘‘