کرناٹک کے کانگریسی ایم ایل ایز نے ملکارجن کھڑگے کو اگلا وزیر اعلیٰ منتخب کرنے کا اختیار دیا
نئی دہلی، مئی 15: کانگریس نے اتوار کی شام ایک متفقہ قرارداد منظور کی جس میں پارٹی کے صدر ملکارجن کھڑگے کو یہ فیصلہ کرنے کا اختیار دیا گیا کہ کرناٹک کا اگلا وزیر اعلیٰ کون ہوگا۔
کانگریس نے 10 مئی کو ہونے والے اسمبلی انتخابات میں 224 میں سے 135 سیٹیں جیت کر ریاست میں 1989 کے بعد اپنی سب سے بڑی جیت درج کی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے 66 سیٹیں جیتیں اور جنوبی ہندوستان کی اس واحد ریاست میں اسے شکست ہوئی جہاں اس کی حکومت تھی۔
ہفتہ کو بی جے پی کے بسواراج بومائی نے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور پارٹی کی شکست کی ذمہ داری قبول کی۔
اتوار کو آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری (تنظیم) کے سی وینوگوپال اور تین مرکزی مبصرین نے کانگریس قانون ساز پارٹی کی میٹنگ میں شرکت کی۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ مبصرین ایم ایل ایز کے فیصلے کو پارٹی ہائی کمان تک پہنچائیں گے، جو وزیرِ اعلیٰ کے بارے میں فیصلہ کرے گا۔
سب سے اوپر کے عہدے کے اہم دعویدار سبک دوش ہونے والی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سدارامیا اور کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ڈی کے شیوکمار ہیں۔
وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے اپنائے گئے عمل پر تبصرہ کرتے ہوئے کانگریس کے جنرل سکریٹری انچارج برائے کمیونیکیشن جے رام رمیش نے کہا ’’یہ پارٹی کی اندرونی جمہوریت کی بہترین مثال ہے۔ یہ ایک اتفاق رائے پر پہنچنے کا کانگریس کا طریقہ ہے جس سے ان سب کو اعتماد ملتا ہے کہ ان کی باتیں سنی گئی ہیں۔‘‘