جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے 2021 میں پولیس فائرنگ میں ایک آدیواسی شخص کی ہلاکت کی از سرِ نو تحقیقات کا حکم دیا
نئی دہلی، اگست 22: جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے گذشتہ ہفتے 2021 میں لاتیہار ضلع میں ایک مبینہ ’’فرضی انکاؤنٹر‘‘ میں پولیس کے ذریعہ ایک 24 سالہ آدیواسی شخص کی ہلاکت کی تازہ تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
آدیواسی شخص برہمدیو سنگھ کو پولیس نے 12 جون 2021 کو پیری گاؤں میں ہلاک کر دیا تھا۔ سنگھ چھ دیگر مردوں کے اس گروپ کا حصہ تھا جو آدیواسیوں کی سالانہ تقریب نیم سرہول کے حصے کے طور پر چھوٹے جانوروں کا شکار کرنے گئے تھے۔ یہ گروہ شکار کے لیے مقامی طور پر بنائی گئی بندوق لے کر جا رہا تھا۔
ایڈوکیٹ شیلیش پودّر نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ سیکورٹی اہلکاروں نے سنگھ اور دیگر پر بغیر کسی وارننگ کے گولی چلائی۔ ’’برہمدیو نے اپنی ٹی شرٹ اور پینٹ نکال کر، اپنے ہاتھ اٹھا کر یہ ثابت کرنے کی التجا کی کہ وہ مکمل طور پر بے قصور گاؤں والا ہے، لیکن فائرنگ جاری رہی۔‘‘
پودّر نے الزام لگایا کہ سنگھ پر گولی چلانے کے بعد پولیس اہلکاروں نے اس کی خالہ پنپتیہ دیوی کا پیچھا کیا جو اسے دیکھنے آئی تھیں۔ ہائی کورٹ کے حکم میں پودّر کی عرضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سیکورٹی اہلکار اسے قریبی ندی کے پار لے گئے اور گاؤں والوں نے اطلاع دی کہ سنگھ تب تک زندہ تھا، کیوں کہ اس کے ہاتھ پاؤں کانپ رہے تھے۔
اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے سنگھ کو دریا پار کروانے کے بعد ایک بار پھر گولی مار دی تھی اور اس کے کپڑے بدلے تھے۔
تاہم پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ سنگھ کی موت کراس فائرنگ کے نتیجے میں ہوئی۔ انھوں نے سنگھ اور پانچ دیگر کے خلاف تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت پہلی معلوماتی رپورٹ بھی درج کرائی تھی جس میں قتل کی کوشش بھی شامل ہے۔
سنگھ کی بیوی جیرامنی دیوی کے ہائی کورٹ جانے کے بعد پولیس کے خلاف قتل کے الزام میں ایک اور ایف آئی آر درج کی گئی۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ حکام نے پولیس اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے مجسٹریٹ کے حکم کو نظر انداز کیا ہے۔
جھارکھنڈ کے کرائم انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ نے دونوں ایف آئی آر کی چھان بین کی لیکن ثبوت کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے اس معاملے میں کلوزر رپورٹ داخل کی۔ تاہم رپورٹ میں تسلیم کیا گیا ہے کہ سنگھ کی موت غلطی سے ہوئی تھی۔
جسٹس سنجے کمار دویدی نے کہا کہ کلوزر رپورٹ ایک ’’واضح طور پر عجلت میں پیش کی گئی رپورٹ‘‘ ہے جس سے تحقیقات کی نوعیت کے حوالے سے بہت کچھ مطلوب ہے۔
ہائی کورٹ نے کلوزر رپورٹ کو مسترد کر دیا اور ریاست کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس اور ریاست کے داخلہ سکریٹری کو ایک نئی ٹیم تشکیل دینے کی ہدایت دی جس کی سربراہی ایک سینئر پولیس اہلکار کرے اور معاملے کی تحقیقات کر کے تین ماہ کے اندر رپورٹ پیش کرے۔
اس نے ریاست کو سنگھ کی بیوی کو 5 لاکھ روپے بطور معاوضہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔