جھارکھنڈ کی کابینہ نے ایس سی، ایس ٹی اور دیگر کو ملازمتوں میں 77 فیصد کوٹہ دینے والے بل کو منظوری دی
نئی دہلی، ستمبر 15: جھارکھنڈ کی کابینہ نے بدھ کے روز ایک بل کو منظوری دے دی ہے جس میں درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل، دیگر پسماندہ طبقات اور معاشی طور پر کمزور طبقات کے ارکان کے لیے ریاستی سرکاری ملازمتوں میں 77 فیصد ریزرویشن کی منظوری دی گئی ہے۔
وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی زیرقیادت کابینہ نے ریزرویشن کوٹہ بڑھانے کی تجویز کو منظوری دی اور مرکز سے اس بل کو آئین کے نویں شیڈول میں شامل کرنے کی درخواست کرنے کا بھی فیصلہ کیا جو اسے عدالتی نظرثانی سے بچائے گا۔
جھارکھنڈ میں سماج کے سماجی اور معاشی طور پر کمزور طبقات کے لیے ریاستی سرکاری ملازمتوں میں 60 فیصد ریزرویشن کوٹہ ہے۔
جھارکھنڈ کی کابینہ سکریٹری وندنا ڈڈیل نے کہا کہ نئے بل کی وجہ سے درج فہرست قبائل کے لیے ریزرویشن 26 فیصد سے بڑھ کر 28 فیصد، دیگر پسماندہ طبقات کے لیے 14 فیصد سے بڑھ کر 27 فیصد اور درج فہرست ذاتوں کے لیے 10 فیصد سے بڑھ کر 12 فیصد ہو جائے گا۔
انھوں نے مزید کہا کہ ’’معاشی طور پر کمزور طبقے کے لیے 10% ریزرویشن شامل کرنے کے بعد کل ریزرویشن بڑھ کر 77% ہو جائے گا۔‘‘
2019 میں ریاستی اسمبلی انتخابات سے پہلے کانگریس نے اپنے منشور میں دیگر پسماندہ طبقات کے لیے ملازمتوں میں ریزرویشن کوٹہ کو 27 فیصد تک بڑھانے کا وعدہ کیا تھا۔
جھارکھنڈ مکتی مورچہ اور کانگریس کی مخلوط حکومت نے بدھ کے روز ریاست میں ڈومیسائل کی بنیاد کے طور پر 1932 کے زمینی ریکارڈ کو استعمال کرنے کے لیے ایک اور بل کو بھی منظوری دی۔
اسے بھی آئین کے نویں شیڈول میں شامل کرنے کی تجویز مرکز کو بھیجی جائے گی۔