جموں و کشمیر: 2021 میں خواتین کے خلاف جرائم میں 15 فیصد اضافہ
نئی دہلی، ستمبر 2: خواتین کو با اختیار بنانے کے لئے جاری کاوشوں اور مختلف النوع مہموں کے باوجود اس صنف نازک کے خلاف جرائم کے گراف میں ہر سال بتدریج اضافہ ہی درج ہو رہا ہے۔
نیشنل کرائم ریکارڈس بیورو ( این سی آر بی) کی سالانہ رپورٹ کے مطابق جموں و کشمیر میں سال 2021 میں خواتین کے خلاف جرائم کے مقدمات میں 15 فیصد کا اضافہ درج ہوا ہے۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جموں و کشمیر میں قابل سماعت جرائم میں 9.5 فیصد جبکہ خواتین کے خلاف جرائم کے مقدمات میں 15 فیصد اضافہ درج ہوا ہے۔
این سی آربی رپورٹ کے مطابق جموں و کشمیر میں سال 2019 میں خواتین کے خلاف جرائم کے3 ہزار 69 مقدمات، سال 2020 میں 3 ہزار 405 مقدمات جبکہ سال 2021 میں 3 ہزار 937 معاملات درج ہوئے ہیں۔
خواتین کے خلاف جرائم کے نمایاں واقعات میں ان کے عزت نفس کو مجروح کرنے کی نیت سے کئے جانے والے حملے بھی شامل ہیں۔
مذکورہ رپورٹ کے مطابق جموں و کشمیر میں سال 2021 میں اس نوعیت کے 1 ہزار 851 واقعات ریکارڈ ہوئے ہیں اور ان اعداد و شمار کی رو سے جموں وکشمیر میں ایسے واقعات کی شرح 28.9 فیصد فی لاکھ ہے جو ملک کی آٹھ یونین ٹریٹریوں میں سب سے زیادہ ہے۔
این سی آر بی رپورٹ میں کہا گیا کہ جموں و کشمیر میں سال 2021 میں آئی پی سی کے خصوصی اور مقامی قوانین کے تحت 31 ہزار 675 مجرمانہ مقدمات درج ہوئے ہیں جبکہ سال 2020 میں 28 ہزار 911 ایسے معاملات درج ہوئے تھے۔
جموں و کشمیر میں سال 2021 میں مجموعی طور پر مجرمانہ مقدمات میں 9.5 فیصد اضافہ درج ہوا ہے جبکہ سال 2020 میں 13.7 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا تھا۔