’’پہلے 700 کسانوں کے خاندانوں کو مدعو کریں‘‘: آر ایل ڈی کے سربراہ جینت چودھری نے بی جے پی کے اتحاد کی پیش کش کو ٹھکرایا
نئی دہلی، جنوری 27: راشٹریہ لوک دل کے سربراہ جینت چودھری نے بدھ کے روز بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ اتحاد کرنے کی دعوت کو مسترد کر دیا۔
نومبر میں چودھری نے اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے لیے سماج وادی پارٹی کے سربراہ کے ساتھ اتحاد کی تصدیق کی تھی، جو 10 فروری سے شروع ہونے والا ہے۔
آر ایل ڈی کے سربراہ نے بدھ کے روز تبصرہ کیا کہ بی جے پی کو میرے بجائے 700 سے زیادہ ان کسانوں کے خاندانوں کو دعوت دینی چاہیے ’’جن کے گھر آپ نے تباہ کر دیے‘‘۔ یہ بیان زراعت سے متعلق تین قوانین کے خلاف سال بھر کے احتجاج کے دوران کسانوں کی ہلاکتوں کا حوالے سے تھا۔
بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ پرویش ورما نے کہا تھا کہ چودھری کے لیے پارٹی کا دروازہ ہمیشہ کھلا ہے۔ ورما نے کہا تھا ’’ہم اپنے گھر [بی جے پی] میں جینت چودھری کا استقبال کرنا چاہتے تھے لیکن انھوں نے غلط راستہ چنا ہے۔ جاٹ برادری کے لوگ ان سے بات کریں گے۔‘‘
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی کہا تھا کہ جاٹ لیڈر نے ’’غلط گھر‘‘ کا انتخاب کیا ہے۔
بی جے پی اس خوف کے پس منظر میں جاٹ برادری کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ مغربی اتر پردیش میں کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے یہ برادری اس سے دور ہو سکتی ہے۔
تاہم مظفر نگر سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ سنجیو بالیان نے دعویٰ کیا کہ جاٹ بی جے پی کے ساتھ ہی رہیں گے۔ انھوں نے کہا کہ یہ تاثر انتخابات سے پہلے پیدا ہوتا ہے لیکن انتخابات میں جاٹ ہمیشہ بی جے پی کو ووٹ دیتے ہیں۔ انھوں نے 2014، 2017 اور 2019 میں بی جے پی کو ووٹ دیا۔
بالیان نے زور دے کر کہا کہ کمیونٹی 2022 کے انتخابات میں بھی بی جے پی کو ووٹ دے گی۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’’کوئی نہیں چاہتا کہ اکھلیش یادو اتر پردیش میں وزیر اعلیٰ بنیں۔‘‘
چودھری تک بی جے پی کی رسائی انتخابات کے لیے سیٹوں کی تقسیم پر ایس پی اور آر ایل ڈی کے درمیان اختلافات کی خبروں کے درمیان سامنے آئی ہے۔
سماج وادی پارٹی نے آنے والے اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے لیے پرگتی شیل سماج وادی پارٹی (لوہیا) کے ساتھ اتحاد کی بھی تصدیق کی ہے، جس کی سربراہی ان کے چچا شیو پال یادو کررہے ہیں۔
پچھلے کچھ مہینوں میں اکھلیش یادو نے کئی دیگر علاقائی پارٹیوں کے ساتھ بھی اتحاد کا اعلان کیا ہے۔ ان میں اوم پرکاش راج بھر کی قیادت والی سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی، جینت سنگھ چودھری کی قیادت والی راشٹریہ لوک دل، مہان دل اور جن وادی پارٹی (سوشلسٹ) شامل ہیں۔
2017 کے اتر پردیش انتخابات میں بی جے پی نے 312 سیٹیں جیت کر کامیابی حاصل کی تھی۔ سماج وادی پارٹی نے 47 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی، جب کہ بہوجن سماج پارٹی نے 403 رکنی اسمبلی میں 19 نشستیں حاصل کی تھیں۔