’’کیا ہندوستان مودی پینل کوڈ سے چل رہا ہے؟‘‘: اپوزیشن نے وزیر اعظم کے خلاف پوسٹرز لگانے والوں کی گرفتاری پر تنقید کی
نئی دہلی، مئی 16: حزب اختلاف کے رہنماؤں نے ہفتہ کے روز نریندر مودی حکومت کو ایسے لوگوں کی گرفتاری پر تنقید کا نشانہ بنایا، جنھوں نے مبینہ طور پر دارالحکومت میں پوسٹر چسپاں کر کے وزیر اعظم کی ویکسینیشن پالیسی پر تنقید کی تھی۔
کانگریس نے اس کارروائی کے قانونی اساس جاننے کا مطالبہ کیا، جب کہ ترنمول کانگریس نے حیرت کا اظہار کیا کہ حکومت ’’بالکل درست سوال‘‘ پوچھنے پر شہریوں کو کیوں گرفتار کر رہی ہے۔
یہ تنازعہ اس ہفتے کے شروع اس وقت پیدا ہوا، جب دہلی میں، ویکسین کے گھریلو مطالبات کے بارے میں سوچے بغیر غیر ممالک کو ویکسین برآمد کرنے پر مودی پر تنقید کرنے والے پوسٹرز لگائے گئے تھے۔ ان میں لکھا تھا ’’مودی جی! ہمارے بچوں کی ویکسین ودیش کیوں بھیج دی؟‘‘
جس کے بعد دارالحکومت کے تمام اضلاع کے حکام کو الرٹ کردیا گیا اور پریوینشن آف ڈیفسمنٹ آف پراپرٹی ایکٹ، دہلی ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایکٹ اور ہندوستانی تعزیراتی ضابطہ کی متعلقہ دفعات کے تحت 17 ایف آئی آرز درج کی گئیں۔ ہفتے کے روز پولیس نے اس معاملے میں متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا۔
اس اقدام پر اپوزیشن نے احتجاج کیا اور حکومت ہند پر آزادانہ تقریر روکنے کا الزام عائد کیا۔
کانگری لیڈر جے رام رمیش نے لکھا ’’وزیر اعظم کے خلاف تنقیدی پوسٹر لگانا کیا اب جرم ہے؟ کیا ہندوستان اب مودی پینل کوڈ کے ذریعہ چل رہا ہے؟‘‘
کانگریس لیڈر نے اس پر بھی حیران ہوتے ہوئے کہا کہ کیا دہلی پولیس ’’ایک وبائی مرض کے درمیان اتنی بے کار بیٹھی ہے‘‘ کہ پوسٹر چسپاں کرنے کے لیے لوگوں کو گرفتار کررہی ہے۔ رمیش نے حکام کو للکارتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی کمپاؤنڈ دیوار پر پوسٹر لگانے جارہے ہیں۔ انھوں نے لکھا ’’آؤ اور مجھے گرفتار کر لو۔‘‘
سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے بھی دہرا معیار رکھنے پر حکومت کا مذاق اڑایا۔ انھوں نے لکھا ’’جشن منائیں، ہندوستان ایک آزاد ملک ہے۔ تقریر کی آزادی ہے … سوائے اس کے کہ آپ معزز وزیر اعظم سے کوئی سوال پوچھیں۔‘‘
کانگریس کے سینئر لیڈر نے دہلی پولیس پر حکومت کے لیے کام کرنے کا الزام لگایا۔ انھوں نے کہا ’’پوسٹر میں وزیر اعظم سے ایک سادہ سا سوال پوچھا گیا: ’آپ نے ہمارے بچوں کی ویکسین کیوں برآمد کی؟ (لیکن) وزیر اعظم کوئی جواب دیتے اس سے پہلے ہی، وفادار دہلی پولیس نے گرفتاری کے ساتھ جواب دے دیا۔‘‘
کانگریس کے ترجمان ابھیشیک سنگھوی نے کہا کہ دہلی پولیس کے اقدامات سے وہ حیران اور دنگ رہ گئے۔ انھوں نے پوچھا ’’آپ کس اختیار، کس قانون، کس طاقت کے تحت پوسٹر لگانے والوں کو گرفتار کرسکتے ہیں؟‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ گرفتار ہونے والوں میں میں سے بیشتر عام افراد جیسے یومیہ مزدور اور آٹو ڈرائیور ہیں۔
ترنمول کانگریس کی مہوا موئترا نے کہا کہ پوسٹروں میں ’’بالکل درست سوال‘‘ پوچھا گیا ہے۔
معلوم ہو کہ ہندوستان نے "ویکسین میتری” اقدام کے تحت 95 ممالک میں تقریباً 6.6 کروڑ ویکسین کی خوراک برآمد کی ہے۔ جب کہ ملک میں متعدد ریاستیں ویکسین کی قلت کا شکار ہیں اور کئی ریاستوں نے ویکسین کے لیے گلوبل ٹینڈرز جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔