بھارت نے سوڈان سے اپنے شہریوں کو نکالنا شروع کیا

نئی دہلی، اپریل 24: ہندوستان نے پیر کو جنگ زدہ ملک سوڈان سے اپنے شہریوں کو نکالنا شروع کیا، جہاں دو فوجی دھڑے ملک پر قابو کے لیے لڑ رہے ہیں۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ پانچ سو ہندوستانی سوڈان بندرگاہ پہنچ چکے ہیں اور مزید راستے میں ہیں۔

جے شنکر نے ٹویٹ کیا ’’سوڈان میں پھنسے ہمارے شہریوں کو واپس لانے کے لیے آپریشن کاویری جاری ہے۔ ہمارے جہاز اور ہوائی جہاز انھیں گھر واپس لانے کے لیے تیار ہیں۔ ہم سوڈان میں اپنے تمام بھائیوں کی مدد کے لیے پرعزم ہیں۔‘‘

شمالی افریقی ملک میں تشدد کا آغاز 15 اپریل کو فوجی رہنما عبدالفتاح البرہان اور ان کے نائب نیم فوجی کمانڈر محمد حمدان ڈگلو کے درمیان ریپڈ سپورٹ فورسز، ایک طاقتور نیم فوجی گروپ، کو قومی فوج میں ضم کرنے کے مجوزہ منصوبے پر کئی ہفتوں تک بڑھتے ہوئے تناؤ کے بعد شروع ہوا۔

دونوں مسلح افواج اس وقت سے بالادستی حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں جب سے انھوں نے 2019 میں سوڈان کے طویل مدتی آمرانہ صدر عمر البشیر کا تختہ الٹنے کے لیے مل کر کام کیا تھا۔

متعدد جنگ بندیوں پر عمل درآمد نہیں ہو سکا ہے اور دونوں دھڑوں نے مذاکرات کو مسترد کر دیا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق اس خانہ جنگی میں کم از کم 420 افراد ہلاک اور 3,700 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔

اتوار کے روز ہندوستان نے کہا تھا کہ اس نے پھنسے ہوئے شہریوں کو نکالنے کے حکومتی منصوبوں کے ایک حصے کے طور پر سعودی عرب کے جدہ میں دو ہیوی لفٹ ایئر فورس کے طیاروں کو اسٹینڈ بائی پر رکھا ہے۔

وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ وہ سوڈان میں تشدد کے بارے میں اقوام متحدہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر اور امریکہ کے علاوہ خرطوم میں ہندوستانی سفارت خانے اور سوڈانی حکام سے رابطے میں ہے۔