اگر انتخابی ڈیموگرافی میں تبدیلی ہوئی تو پارلیمنٹ کے سامنے بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے: سجاد غنی لون
نئی دہلی، اگست 22: جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد غنی لون کا کہنا ہے کہ وہ نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی طرف سے طلب کی جانی والی کل جماعتی میٹنگ میں شرکت نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر جموں و کشمیر کی انتخابی ڈیمو گرافی کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی تو ہم پارلیمنٹ کے سامنے بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔
موصوف چیئرمین نے ان باتوں کا اظہار پیر کی صبح یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرنے کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا: ‘مجھے آج (پیر) کو ہونے والی میٹنگ میں بلایا گیا ہے سیاست ایک طرف، ڈاکٹر فاروق عبداللہ ایک سینئر لیڈر ہیں میں ان کی بہت عزت کرتا ہوں لیکن اگر میٹنگ سنجیدہ ہوتی تو میڈیا کو خبر ہی نہیں ہوتی’۔
ان کا کہنا تھا: ‘ہم کتنا دکھاوا کرتے ہیں کہ سب کچھ ٹھیک ہے ہم لگ بھگ روز ایک دوسرے کے خلاف بد زبانی کرتے ہیں’۔
مسٹر لون نے کہا کہ اگر جموں وکشمیر کی انتخابی ڈیموگرافی کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی تو ہم پارلیمنٹ کے سامنے بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔
انہوں نے کہا: ‘قانون ہمارے لئے خطرہ نہیں ہے بلکہ حکومت کے ارادے ہمارے لئے خطرناک ہیں’۔
ان کا کہنا تھا: ‘میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے آل پارٹی میٹنگ میں شرکت کرنے یا نہ کرنے سے حکومت کے فیصلے میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی مستقبل جب فاروق صاحب ہمیں بلائیں گے تو حاضر ہوں گے’۔
سجاد لون نے کہا کہ پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی جو پارٹی کے زمینی حالات سدھارنے کے لئے بے تاب ہیں، آل پارٹی میٹنگ طلب کرنے کی اپیل کر رہی ہیں،یہ اب مہاراجہ ہری سنگھ کا زمانہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں کوئی کام سنجیدگی سے کرنا ہے تو وہ میڈیا کی نظروں سے اوجھل ہونا چاہئے جو کام میڈیا کے نظروں کے سامنے کیا جاتا ہے وہ اپنی صداقت کھو دیتا ہے اور اس کا مطلب پوائنٹ سکورنگ ہوتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر اس میٹنگ سے کوئی ٹھوس بات سامنے آئے گی تو ہم اس کی حمایت کریں گے۔