حیدرآباد: کیمیکل بیرلز میں لگی آگ نے 9 افراد کی جان لی
نئی دہلی، نو13: پیر کو حیدرآباد میں ایک چار منزلہ عمارت میں کیمیکل ڈرم میں آگ لگنے سے نو افراد ہلاک اور 12 دیگر زخمی ہو گئے۔
جاں بحق ہونے والوں میں دو خواتین اور ایک بچہ بھی شامل ہے۔
اخبار کے مطابق ڈپٹی کمشنر آف پولیس (سنٹرل زون) ایم وینکٹیشورلو نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ایک کار کی مرمت کے دوران ایک چنگاری نے بازار گھاٹ کے مضافاتی علاقے میں صبح 9.30 بجے کے قریب عمارت کے اسٹیلٹ ایریا میں رکھے کیمیکل ڈرموں میں آگ لگا دی۔
انھوں نے کہا کہ گراؤنڈ فلور پر واقع گودام میں کار کی مرمت کا کام چل رہا تھا۔ گودام میں رکھے کیمیکل بیرل میں چنگاریاں پھیل گئیں اور آگ لگ گئی۔ وہ ایک آتش گیر کیمیکل تھا جو فائبر پلاسٹک مینوفیکچرنگ میں ذخیرہ کیا جاتا ہے۔ کچھ ہی دیر میں آگ نے عمارت کی دوسری منزلوں کو بھی لپیٹ میں لے لیا۔
اہلکار نے مزید کہا کہ آگ پر ایک گھنٹے کے اندر قابو پالیا گیا اور عمارت میں موجود 21 افراد کو بچا لیا گیا۔
نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کی دو ٹیموں نے بھی امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا۔
وینکٹیشورلو نے بتایا کہ بچائے گئے آٹھ افراد بے ہوش تھے۔ ’’ہسپتال سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق ان میں سے سات کی موت ہو گئی، کچھ کی جھلسنے کی وجہ سے اور کچھ کی دم گھٹنے کی وجہ سے۔‘‘
مرنے والوں کی شناخت محمد اعظم (58)، ریحانہ سلطانہ (50)، فائزہ سمین (26)، تہورہ فارین (35)، طوبیٰ (6)، تروبہ (13)، ذاکر حسین (66)، حسیب الرحمان (32) اور نکہت سلطانہ (55)کے طور پر ہوئی ہے۔
وینکٹیشورلو نے یہ بھی کہا کہ کیمیکلز کو غیر قانونی طور پر ذخیرہ کیا گیا تھا۔
انھوں نے کہا ’’یہ ایک گھنا رہائشی علاقہ ہے۔ انھیں ایسے کسی خطرناک کیمیکل کو ذخیرہ نہیں کرنا چاہیے تھا۔ لیکن جب تک ہمیں شکایت نہیں ملتی کارروائی کرنا ممکن نہیں ہے۔‘‘
آگ لگنے کی وجہ اور نقصان کی حد کا ابھی تک سرکاری طور پر پتہ نہیں چل سکا ہے۔