’’وہ لال قلعہ کو کیسے چھپائیں گے؟‘‘، این سی ای آر ٹی کی نصابی کتاب سے مغل عہد کو حذف کیے جانے پر فاروق عبداللہ نے کہا
نئی دہلی، اپریل 8: نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے ہفتہ کو کہا کہ اگر اپوزیشن پارٹیاں بی جے پی کے خلاف الیکشن جیتنا چاہتی ہیں تو انھیں متحد ہونا پڑے گا۔
سرینگر سے لوک سبھا کے رکن نے یہ بھی کہا کہ بات چیت جاری ہے اور ’’میں اتحاد کے محاذ پر (قومی سطح پر) اچھے نتائج دیکھ سکتا ہوں۔‘‘
عبداللہ نے اننت ناگ میں نامہ نگاروں کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اپوزیشن کا اتحاد ہی واحد چیز ہے جو ہمیں متحد کر دے گی۔
وہ ایک تعزیتی اجلاس میں شرکت کے لیے اننت ناگ کے لارنو گئے ہوئے تھے۔
نصابی کتابوں سے مغلوں سے متعلق کچھ حصوں کو ہٹانے کے معاملے میں پوچھے جانے پر عبداللہ نے کہا کہ تاریخ کو مٹایا نہیں جا سکتا۔
انھوں نے کہا ’’وہ شاہ جہاں، اورنگزیب، اکبر، بابر، ہمایوں اور جہانگیر کو کیسے بھولیں گے؟ انھوں نے 800 سال حکومت کی، کسی ہندو، مسلم، سکھ یا عیسائی کو خطرہ محسوس نہیں ہوا، جب وہ کسی تاج محل دکھائیں گے تو کیا کہیں گے کہ اسے کس نے بنایا؟ وہ فتح پور سیکری کے بارے میں کیا کہیں گے جہاں دہلی جانے سے پہلے مغلوں کا تاج تھا؟ ہمایوں کا مقبرہ اور لال قلعہ کیسے چھپائیں گے؟‘‘
نیشنل کانفرنس لیڈر نے کہا کہ ’’وہ اپنے پاؤں پر کلہاڑی مار رہے ہیں۔ تاریخ نہیں بدلے گی۔ ہم نہیں رہیں گے لیکن تاریخ رہے گی۔‘‘
چین کی جانب سے اروناچل پردیش کے کچھ گاؤں کا نام تبدیل کرنے پر مسٹر عبداللہ نے کہا کہ ہندوستان اس دعوے کو ماننے کے لیے تیار نہیں ہے جو چین نے پہلے بھی کیا تھا۔