ہندوتوا تنظیم کا کہنا ہے کہ وہ ناتھورام گوڈسے کا مجسمہ وہاں کی مٹی سے بنائے گی جہاں اسے پھانسی دی گئی تھی

نئی دہلی، نومبر 17: ہندوتوا تنظیم ہندو مہاسبھا نے کہا ہے کہ وہ ہریانہ کی امبالہ سنٹرل جیل سے لائی گئی مٹی سے ناتھورام گوڈسے کا مجسمہ بنائے گی، جہاں 1949 میں مہاتما گاندھی کے قاتل کو پھانسی دی گئی تھی۔

پیر کو، جب گوڈسے کی 73ویں برسی منائی گئی، تنظیم کے قومی نائب صدر جیویر بھاردواج نے یہ اعلان کیا۔

بھاردواج نے کہا ’’مہاسبھا کے کارکن پچھلے ہفتے امبالہ جیل سے مٹی لائے تھے، جہاں گوڈسے اور نارائن آپٹے (جس نے گاندھی کے قتل کا منصوبہ بنایا تھا) کو پھانسی دی گئی تھی۔ اس مٹی کو گوڈسے اور آپٹے کے مجسمے بنانے کے لیے استعمال کیا جائے گا اور انھیں گوالیار (مدھیہ پردیش میں) میں مہاسبھا کے دفتر میں نصب کیا جائے گا۔‘‘

ہندو مہاسبھا کے عہدیدار نے کہا کہ تنظیم نے پیر کو اتر پردیش کے میرٹھ میں گوڈسے اور آپٹے کے مجسمے نصب کیے ہیں۔

بھاردواج نے مزید کہا ’’ہم ہر ریاست میں اس طرح کے بلیدان دھام (قربانی کی یادگار) تعمیر کریں گے۔

تاہم گوالیار کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ستیندر سنگھ تومر نے کہا کہ ہندو مہاسبھا نے پیر کو شہر میں کوئی عوامی پروگرام منعقد نہیں کیا۔

پی ٹی آئی کے مطابق انھوں نے کہا ’’اب تک کوئی مجسمہ نصب نہیں کیا گیا ہے اور پولیس تنظیم کی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے ہے۔‘‘