ہماچل پردیش: سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے 6 افراد ہلاک، 13 مزید ہلاکتوں کا خدشہ

نئی دہلی، اگست 20: ہماچل پردیش میں سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے سے کم از کم چھ افراد ہلاک اور 13 مزید کے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے۔

ضلع کے ہنگامی آپریشن سینٹر نے بتایا کہ چمبا ضلع کے بنیٹ گاؤں میں مٹی کے تودے گرنے سے ایک مکان منہدم ہونے سے تین افراد کی موت ہو گئی۔

منڈی ضلع میں لینڈ سلائیڈنگ اور طوفانی سیلاب سے ایک لڑکی ہلاک ہوگئی اور 13 دیگر افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔ جمعہ کی رات لڑکی کی لاش اس کے گھر سے تقریباً آدھا کلومیٹر دور منڈی-کٹولا-پراشر روڈ پر برآمد ہوئی تھی۔ تاہم ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام نے بتایا کہ اس کے خاندان کے پانچ دیگر افراد بہہ گئے۔

منڈی ضلع کے کاشان گاؤں میں ایک ہی خاندان کے آٹھ افراد کے مکان کے ملبے تلے دب جانے کا خدشہ ہے۔ تاہم ابھی تک ان کی لاشیں نہیں ملی ہیں۔

دریں اثنا حمیر پور ضلع میں حکام نے سیلاب کے بعد پھنسے ہوئے 22 افراد کو بحفاظت باہر نکالا۔

وزیر اعلیٰ جے رام ٹھاکر نے کہا کہ انھیں شدید بارشوں سے ہونے والی اموات کے بارے میں سن کر بہت دکھ ہوا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ انہوں نے تمام ضلعی انتظامیہ کو بچاؤ اور ریلیف آپریشن کرنے کی ہدایت کی ہے۔

انھوں نے کہا کہ متاثرہ خاندانوں کو یقینی طور پر ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔ ’’میں ایک بار پھر عاجزی کے ساتھ شہریوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ لینڈ سلائیڈنگ کے شکار علاقوں یا ندیوں اور نہروں کے قریب نہ جائیں اور غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔‘‘

اے این آئی نے اطلاع دی کہ کولو ضلع میں تمام اسکول اور آنگن واڑی مراکز بند کردیے گئے ہیں۔ ضلع کے ڈپٹی کمشنر ارندم چودھری نے کہا کہ انتظامیہ نے یہ فیصلہ مسلسل بارش اور اگلے 24 گھنٹوں تک موسلادھار بارش کی پیش گوئی کے پیش نظر کیا ہے۔

کانگڑا ضلع میں چکی پل ہفتہ کو شدید بارش کی وجہ سے منہدم ہوگیا۔ دی انڈین ایکسپریس کی طرف سے آنے والی تصویروں میں پل کا ایک حصہ گرتے اور نیچے دریا میں گرتے دکھایا گیا ہے۔

دریں اثنا پی ٹی آئی کے مطابق ہفتہ کو دہرادون کے رائے پور-کملدا علاقے میں بادل پھٹ گیا۔ ایک درجن سے زائد دیہات میں بادل پھٹنے کے بعد کیچڑ گھروں میں داخل ہو گیا۔

ریاستی ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کے اہلکاروں نے متاثرہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے۔

نامعلوم عہدیداروں نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ بادل پھٹنے سے متاثر ہونے والے دیہات مالدیوتا، بھوتسی، تولیاکتل، تھتیود، لاورکھا، رنگل گڑھ، دھتو، راگڈ گاون اور سرکھیت ہیں۔

اتراکھنڈ کے وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی نے ہفتہ کو متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ انھوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ ٹریفک کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے متبادل انتظامات کریں، شدید بارشوں سے متاثر ہونے والوں کی راحت کو یقینی بنائیں اور موسلا دھار بارش سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگائیں۔