حجاب پر پابندی: کرناٹک بی جے پی نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنے والی نابالغ لڑکیوں کے نام اور پتے ٹویٹ کیے

نئی دہلی، فروری 15: بھارتیہ جنتا پارٹی کی کرناٹک یونٹ نے منگل کو کچھ لڑکیوں کے نام اور پتے ٹویٹ کیے جنھوں نے تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے کی اجازت کے لیے ہائی کورٹ کا رخ کیا ہے۔

پارٹی نے نوٹ کیا کہ چار درخواست گزاروں کی عمر تقریباً 17 سال ہے۔ پارٹی نے ان کے نام اور رہائشی پتے بھی بتائے۔ ان تفصیلات کا حوالہ دیتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی نے دعویٰ کیا کہ کانگریس لڑکیوں کو سیاسی پوائنٹ سکور کرنے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔

بی جے پی نے ٹویٹ کیا ’’کیا کانگریس لیڈر سونیا، راہل اور پرینکا کو سیاست میں زندہ رہنے کے لیے نابالغ لڑکیوں کا استعمال کرنے پر کوئی افسوس نہیں ہے؟ وہ الیکشن جیتنے کے لیے کس حد تک گریں گے؟‘‘

معلوم ہو کہ نابالغ لڑکے یا لڑکی کی شناخت یا تفصیلات شیئر کرنا جوینائل جسٹس ایکٹ 2015 کی دفعہ 74، جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ کی دفعہ 23، یا POCSO ایکٹ 2012 اور تعزیرات ہند کی دفعہ 288A کے تحت ممنوع ہے۔

یہ پہلی بار نہیں ہے کہ احتجاج میں شامل طلبہ و طالبات کے رابطے کی تفصیلات افشا ہوئی ہوں۔

11 فروری کو کرناٹک کے اُڈپی ضلع میں اپنے کالج میں حجاب پہننے کے حق کے لیے احتجاج کرنے والی چھ مسلم طالبات کے فون نمبر سوشل میڈیا پر شیئر کیے گئے تھے۔