ہریانہ: پہلوانوں کے احتجاج کی حمایت کرنے پر پانچ اہلکاروں کو معطل کیا گیا
نئی دہلی، مئی 10: ہریانہ ریسلنگ ایسوسی ایشن نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف احتجاج کی حمایت کرنے والے پانچ عہدیداروں کو معطل کر دیا۔
سنگھ پر ایک کم عمر لڑکی سمیت کئی خواتین کھلاڑیوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام ہے۔ ملک کے چوٹی کے پہلوان سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے 23 اپریل سے دہلی کے جنتر منتر پر دھرنا دے رہے ہیں۔ اگرچہ دہلی پولیس نے سنگھ کے خلاف دو پہلی اطلاعاتی رپورٹیں درج کی ہیں، لیکن انھوں نے اعلیٰ عہدے سے دستبردار ہونے سے انکار کر دیا ہے۔
5 مئی کو ہریانہ ریسلنگ ایسوسی ایشن نے تین ضلعی اکائیوں کے سکریٹریوں، جھجّر کے وریندر سنگھ دلال، حصار کے سنجے سنگھ ملک اور میوات کے جے بھگوان کو فوری طور پر معطل کر دیا۔
ضلع حصار کی شہید بھگت سنگھ ریسلنگ اکیڈمی کے مینیجرز اجے سنگھ ڈھانڈا اور جئے بھگوان لاتھر کو بھی ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا اور ہریانہ امیچور ریسلنگ ایسوسی ایشن کے خلاف سرگرمیوں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کی وجہ سے معطل کر دیا گیا۔
ایسوسی ایشن کے صدر روہتاش سنگھ نے کہا کہ پانچ ممبران کو جنوری میں اس انتباہ کے بعد معطل کر دیا گیا تھا کہ وہ احتجاج میں حصہ نہ لیں۔
روہتاش سنگھ نے کہا ’’مارچ میں ہم نے ان سے وضاحت طلب کی اور 20 دن کا وقت دیا۔ ہمیں کوئی جواب نہیں ملا، اس لیے انھیں معطل کر دیا گیا ہے۔‘‘