ہبلی کے عیدگاہ گراؤنڈ میں ہی ہوگی گنیش پوجا، ہائی کورٹ نے کہا کہ سپریم کورٹ کا حکم قابلِ عمل نہیں

نئی دہلی، اگست 31: بی بی سی کی خبر کے مطابق کرناٹک ہائی کورٹ نے ہبلی کے عیدگاہ گراؤنڈ میں گنیش اتسو منانے کی اجازت دیتے ہوئے کہا ہے کہ بنگلور کے چامراج پیٹ عیدگاہ کیس کی طرح اس معاملے میں زمین کے مالکانہ حق کو لے کر کوئی تنازعہ نہیں ہے۔

کرناٹک ہائی کورٹ میں منگل کو ہی رات 10 بجے اس معاملے کی سماعت ہوئی۔ ایک گھنٹے کی بحث کے بعد جسٹس اشوک ایس کناگی نے 12:45 بجے اپنا فیصلہ سنایا۔

جسٹس کناگی نے کہا ’’موجودہ کیس میں سپریم کورٹ کا حکم قابل عمل نہیں ہے، مجھے درخواست گزار کی درخواست میں عبوری حکم دینے کی کوئی بنیاد نظر نہیں آتی، اس لیے اس معاملے میں درخواست گزار کا عبوری حکم کا جو مطالبہ ہے، اسے مسترد کیا جاتا ہے۔‘‘

عدالت نے ہبلی دھارواڑ میونسپل کارپوریشن کے اس حکم کو برقرار رکھا جس میں ہندو تنظیموں کو عیدگاہ کے میدان میں گنیش اتسو منانے کی اجازت دی گئی ہے۔

منگل کو بنگلورو کے عیدگاہ گراؤنڈ سے متعلق ایک اور معاملے میں جسٹس اندرا بنرجی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی بنچ نے حکم دیا تھا کہ ’’گنیش چترتھی کی پوجا بدھ اور جمعرات کو عیدگاہ گراؤنڈ میں نہیں ہوگی۔‘‘

سپریم کورٹ نے کیس کی اگلی سماعت کے لیے 23 ستمبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے متعلقہ فریقوں سے کہا کہ وہ معاملے کو حل کرنے کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کریں۔

انجمن اسلام نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ عیدگاہ گراؤنڈ میں گنیش کی مورتی کی تنصیب کو روکنے کا عبوری حکم دیا جائے۔ یہ پہلا موقع ہے جب ہندو تنظیموں نے میونسپل کارپوریشن سے یہاں پوجا کرنے کی اجازت مانگی ہے۔

میونسپل کارپوریشن کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل دھیان چنپا نے عدالت میں کہا ’’کل یہ میرے گھر میں بھی پوجا کی مخالفت کریں گے۔‘‘

جسٹس کناگی نے اپنے حکم میں کہا کہ ’’اس بات میں کوئی تنازعہ نہیں ہے کہ یہ جائیداد میونسپل کارپوریشن کی ہے اور درخواست گزار کو صرف رمضان اور بقرعید کے موقع پر اس کے استعمال کی اجازت دی گئی ہے‘‘۔

درخواست گزار نے دلیل دی تھی کہ میونسپل کارپوریشن کو کسی فرقے کی زمین کو عبادت گاہ میں تبدیل کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ اس پر عدالت نے کہا کہ عبادت گاہ (خصوصی انتظامات) ایکٹ 1991 کے تحت عیدگاہ کو عبادت گاہ قرار نہیں دیا گیا تھا۔

کرناٹک ہائی کورٹ نے 27 اگست کو ایک فیصلے میں عیدگاہ گراؤنڈ میں محدود وقت کے لیے مذہبی سرگرمیوں کی اجازت دی۔

کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد ریاستی حکومت نے عیدگاہ گراؤنڈ میں گنیش چترتھی کی پوجا کے احکامات جاری کیے ہیں۔

ہائی کورٹ کے فیصلے کو کرناٹک بورڈ آف او سی ایف اور سنٹرل مسلم ایسوسی ایشن آف کرناٹک نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

منگل کو جسٹس اندرا بنرجی، جسٹس اے ایس اوکا اور جسٹس سندریش نے اس معاملے کی سماعت کی۔