ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ اس لیے ہوا کیوں کہ مرکز نے سب کو مفت کووڈ ویکسین دینے پر پیسہ خرچ کیا: مرکزی وزیر
نئی دہلی، اکتوبر 12: مرکزی وزیر برائے پٹرولیم اور قدرتی گیس رمیشور تیلی نے کہا ہے کہ ملک میں ایندھن کی قیمتیں زیادہ اس لیے ہیں کیوں کہ حکومت نے شہریوں کو مفت کووڈ 19 ویکسینیشن فراہم کرنے کے لیے پیسہ خرچ کیا ہے۔
انھوں نے ہفتہ کو گوہاٹی میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’ایندھن کی قیمتیں زیادہ نہیں ہیں لیکن ان پر ٹیکس عائد ہے۔ آپ نے مفت ویکسین لی ہوگی، پیسہ کہاں سے آئے گا؟ آپ نے رقم ادا نہیں کی، اسی طرح یہ (پیسہ) جمع کیا گیا۔
تیلی نے، جو لوک سبھا میں آسام کے دلبرگڑھ حلقے کی نمائندگی کرتے ہیں، یہ بھی کہا کہ مرکزی حکومت کو بھارت میں 130 کروڑ شہریوں کو مفت میں ویکسین دینی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہر ویکسین کی قیمت تقریباً 1200 روپے ہے اور ہر شخص کو ویکسین کی دو خوراک دی جانی ہے۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں پٹرول کی قیمتوں میں مسلسل سات دن اضافہ ہوا ہے۔ پیر کو دہلی میں پٹرول 104.44 روپے فی لیٹر جب کہ ممبئی میں 110.41 روپے فی لیٹر ہو گیا۔
تیلی نے ہفتہ کو کہا کہ پٹرول کی اصل قیمت 40 روپے فی لیٹر ہے۔ انھوں نے کہا کہ مرکز اور ریاستوں کی طرف سے عائد کردہ ٹیکس لاگت میں مزید اضافہ کرتے ہیں۔
انھوں نے دعوی کیا کہ آسام حکومت نے ایندھن پر سب سے کم ویلیو ایڈڈ ٹیکس 29 روپے لگایا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ وزارت پٹرولیم اور قدرتی گیس نے 30 روپے ٹیکس عائد کیا ہے۔
تیلی نے کہا ’’ہماری وزارت تیل کی قیمتیں طے نہیں کرتی، کامرس ڈیپارٹمنٹ نے اسے طے کیا ہے اور اسے بین الاقوامی مارکیٹ سے جوڑا گیا ہے۔‘‘
بھارت اپنی تیل کی 85 فیصد ضروریات کو پورا کرنے کے لیے درآمدات پر انحصار کرتا ہے۔ اس طرح تیل کی بین الاقوامی قیمتوں میں اضافہ قومی ایندھن کی قیمتوں پر براہ راست اثر انداز ہوتا ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ بھارت میں راجستھان اور مہاراشٹر جیسی اپوزیشن کی حکمرانی والی ریاستوں نے پٹرول پر ویلیو ایڈڈ ٹیکس میں کمی نہیں کی ہے۔
انھوں نے کہا ’’وہ [راجستھان حکومت] یہ سوچ رہے ہیں کہ اگر تیل کی قیمت ان کے مزید ٹیکس لگانے سے مزید بڑھ جائے گی تو مودی حکومت کو بدنام کیا جائے گا۔‘‘
دریں اثنا انڈیا ٹوڈے کے مطابق تیلی نے پیٹرول کی قیمت کا موازنہ ہمالیائی پیکیڈ پینے کے پانی کی بوتل سے بھی کیا۔
انھوں نے کہا کہ ’’اگر آپ ہمالیہ کا پانی پینا چاہتے ہیں تو آپ کو ایک بوتل کے لیے 100 روپے ادا کرنے ہوں گے۔ جب بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت بڑھ جائے گی تو پیٹرول، ڈیزل کی قیمتیں خود بخود بڑھ جائیں گی۔‘‘
اپوزیشن لیڈروں نے تیلی کے ان تبصروں پر تنقید کی ہے۔ دہلی کے مالویہ نگر حلقہ کی نمائندگی کرنے والے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے ایڈووکیٹ سومناتھ بھارتی نے کہا کہ ’’مفت ویکسین کی قیمت ایندھن کی قیمتوں میں اضافے سے آتی ہے۔‘‘
Petroleum minister @Rameswar_Teli says fuel taxes are high to fund free covid vaccines. The cost for vaccinating all adults in India is ₹67,193 crore. The reality is that BJP govt has collected Rs 25 lakh cr in fuel tax till now. This ‘jumla’ is nothing but utter nonsense!
— Dr. Shama Mohamed (@drshamamohd) October 12, 2021
کانگریس کی قومی ترجمان ڈاکٹر شمع محمد نے کہا کہ ہندوستان بھر میں شہریوں کو ویکسین لگانے کی لاگت 67،193 کروڑ روپے ہے اور ’’حقیقت یہ ہے کہ بی جے پی حکومت نے فیول ٹیکس سے 25 لاکھ کروڑ روپے جمع کیے ہیں۔‘‘