سابق ماؤ نواز گوریلا لیڈر پشپا کمل دہل پراچندا نیپال کے اگلے وزیر اعظم منتخب
نئی دہلی، دسمبر 26: رائٹرز کی خبر کے مطابق نیپال کی ہندو بادشاہت کے خلاف ایک دہائی طویل بغاوت کی قیادت کرنے والے سابق ماؤ نواز گوریلا رہنما پشپا کمل دہل پراچندا کو اتوار کے روز ملک کا اگلا وزیر اعظم مقرر کیا گیا۔
معلق پارلیمنٹ میں گذشتہ ماہ کے انتخابات کے اختتام کے بعد کمیونسٹ پارٹی آف نیپال (ماؤسٹ سینٹر) کے رہنما نے اپنے حریف اور کمیونسٹ پارٹی آف نیپال-یونیفائیڈ مارکسسٹ لیننسٹ کے سابق وزیر اعظم کے پی اولی سے ہاتھ ملایا۔
نیپالی کانگریس عام انتخابات میں 89 نشستوں کے ساتھ واحد سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھری تھی، جب کہ اولی کی پارٹی نے 78 نشستیں حاصل کی تھیں اور کمیونسٹ پارٹی آف نیپال (ماؤسٹ سینٹر) نے 32 نشستیں حاصل کی تھیں۔
یہ نیا اتحاد اس وقت تشکیل دیا گیا جب پراچندا نیپالی کانگریس کے ساتھ اتحاد سے باہر ہو گئے کیوں کہ موجودہ وزیر اعظم شیر بہادر دیوبا نے ان کی اپنے جانشین کے طور پر حمایت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ انھوں نے اولی کی پارٹی کے ساتھ اتحاد قائم کیا اور 275 رکنی ایوان میں چھ پارٹیوں اور چار آزاد امیدواروں کے 170 قانون سازوں کی حمایت کا دعویٰ کیا۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق پراچندا 2025 میں کمیونسٹ پارٹی آف نیپال-یونیفائیڈ مارکسسٹ لیننسٹ کے ایک دوسرے رہنما کے لیے عہدہ یہ چھوڑ دیں گے۔ پراچندا کی ماؤسٹ سینٹر پارٹی کے جنرل سکریٹری دیو گرونگ نے نئے اتحاد کی میٹنگ کے بعد رائٹرز کو بتایا کہ ’’یہ سمجھ بوجھ ہے۔ اہم دیگر عہدوں اور وزارتوں کی تقسیم کا باقی کام ابھی باقی ہے۔‘‘
یہ تیسرا موقع ہے جب پراچندا وزیر اعظم کے عہدے پر فائز ہوں گے۔ 68 سالہ رہنما پیر کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔