نیپال میں نئی حکومت کی تشکیل کے لیے سرگرمیاں تیز

نئی دہلی، نومبر 28: پڑوسی ملک نیپال میں وفاقی اور صوبائی مقننہ کے انتخابات کے زیادہ تر نتائج سامنے آنے کے بعد ہفتہ کو اپنی پہلی میٹنگ میں نیپالی کانگریس کے صدر اور موجودہ وزیر اعظم شیر بہادر دیوبا اور سی پی این (ماؤسٹ سینٹر)کے چیئرمین پشپ کمل دہل عرف پرچنڈ نے حکمران اتحاد کو آگے بھی جاری رکھنےپر اتفاق ظاہرکیا ہے۔

وفاقی اور صوبائی پارلیمانوں کا خاکہ واضح ہونے کے ساتھ، یہ بھی واضح ہو گیا کہ نیپالی کانگریس سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھری ہے، جبکہ دوسری بڑی پارٹی سی پی این- یو ایم ایل ہے۔ ان پارٹیوں اور ان کے اتحادیوں نے نئی حکومت کے لیے اتحاد بنانے کی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں۔

حکمران اتحاد اور اپوزیشن کودونوں ایوان زیریں کے لیے درکار 138 نشستوں کی جادوئی تعداد سے کم ہونے کا امکان ہے، اس لیے کسی ایک جماعت کے پاس اتنی تعداد نہیں ہوگی کہ وہ وفاقی حکومت بنا سکے۔

وزیر اعظم کے معاون بھانو دیوبا نے کہا کہ دیوبا اور دہل نے چار جماعتوں – کانگریس، ماؤسٹ، سی پی این (یونیفائیڈ سوشلسٹ)اور نیشنل پیپلز فرنٹ کے انتخابی اتحاد کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ تاہم وہ مزید فیصلے کے لیے حتمی نتیجے کا انتظار کر رہے ہیں۔

یو ایم ایل نے حکومت بنانے اور ممکنہ طور پر حکومت کی قیادت کرنے کا دعویٰ بھی پیش کیا ہے۔ پارٹی کے صدر کے پی شرما اولی نے دہل کو گورکھا-2 میں جیت پر مبارکباد دی اور مستقبل میں مل کر کام کرنے کی پیشکش کی۔

یو ایم ایل کے ڈپٹی جنرل سکریٹری بشنو رمل نے کہا کہ ہماری پوزیشن واضح ہے۔ ملک کے استحکام اور حکومت کی بار بار تبدیلی کی صورتحال کو ختم کرنے کے لیے کانگریس اور یو ایم ایل کو یکجا ہونا چاہیے۔

اگر کانگریس موجودہ اتحاد کے ساتھ جاری رہتی ہے تو ہمارے پاس متبادل تلاش کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے، لیکن اس سےسیاسی استحکام یقینی نہیں ہوگا، انہوں نے مزید کہا ’’لیکن اگر کانگریس قیادت کا دعویٰ کرتی ہے، تو یہ یو ایم ایل کے لیےحکومت میں شامل ہونا ضروری نہیں ہے۔ اس صورت حال میں، یو ایم ایل اگلے پانچ برسوں کے لیے باہر سے حکومت کی حمایت کر سکتی ہے‘‘۔

اس تعلق سے سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ چونکہ 20 نومبر کو ہونے والے انتخابات کے حتمی نتائج سامنے آنے میں کچھ وقت لگ سکتا ہے، اس لیے دیوبا اور دہل حکمران اتحاد کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ بیٹھ کر حکومت سازی پر تبادلہ خیال کریں گے اور چند ہی دنوں میں حکومت سازی کے تعلق سے سب کچھ واضح ہو جائے گا۔