گذشتہ پانچ سالوں میں 264 غیر سرکاری تنظیموں کے غیر ملکی فنڈنگ سرٹیفکیٹ معطل کیے گئے

نئی دہلی، مارچ 10: مرکزی حکومت نے آج پارلیمنٹ کو بتایا کہ اس نے گذشتہ پانچ سالوں میں 264 غیر سرکاری تنظیموں کے غیر ملکی فنڈنگ ​​سرٹیفکیٹ کو معطل کردیا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ برائے ریاست نتیانند رائے نے کانگریس راجیہ سبھا ممبران دگ وجے سنگھ اور جی سی چندر شیکھر کے سوالات کے تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کیں۔

انھوں نے حکومت سے ان این جی اوز کی تعداد کے بارے میں تفصیلات طلب کی تھیں جن کے غیر ملکی شراکت (ضابطہ) ایکٹ یا ایف سی آر اے کی سرٹیفکیٹ کو گزشتہ پانچ سالوں میں تجدید نہیں کی گئی یا انھیں معطل کردیا گیا۔

ایف سی آر اے غیر ملکی عطیات کو منظم کرتا ہے اور یہ یقینی بناتا ہے کہ اس سے ملک کی داخلی سلامتی متاثر نہیں ہوگی۔

نتیا نند نے ممبران پارلیمنٹ کو بتا یا کہ ایک این جی او کے سرٹیفکیٹ کو 2016 میں، بجب کہ 2013 میں 233 این جی اوز، 2019 میں پانچ اور 2020 میں 25 این جی اواز کے سرٹیفیکٹ کو معطل کیا گیا۔ وزیر نے یہ بھی کہا کہ 8،353 غیر سرکاری تنظیموں کے غیر ملکی فنڈنگ ​​سرٹیفکیٹ کی گزشتہ پانچ سالوں میں تجدید نہیں کی گئی ہے۔

کانگریس کے اراکین پارلیمنٹ نے حکومت سے یہ بھی پوچھا کہ کیا اس نے غیر ملکی شراکت کے ضابطے میں ترمیم کرنے یا نظرثانی کرنے پر غور کیا ہے۔ مرکز نے کہا کہ اس نے ترامیم میں آسانی سے منتقلی کی سہولت کے لیے غیر سرکاری تنظیموں کو متعدد نرمیاں فراہم کیں۔

حکومت نے کہا ’’ایف سی آر اے 2010 کی دفعہ 18 کے تحت سالانہ رپورٹس جمع کروانے کی حتمی تاریخ 31 دسمبر 2020 سے 30 جون 2021 تک بڑھا دی گئی ہے۔ اسٹیٹ بینک آف انڈیا، نئی دہلی مین برانچ میں ایف سی آر اے اکاؤنٹ کھولنے کے لیے آخری تاریخ 31.03.2021 تک بڑھا دی گئی ہے۔ ایف سی آر اے رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کی میعاد 29 ستمبر 2020 اور 31 مئی 2021 کے مابین ختم ہونے والی مدت میں 31 مئی 2021 تک توسیع کی گئی ہے۔‘‘

واضح رہے کہ گذشتہ سال نومبر میں وزارت داخلہ نے غیر ملکی شراکت کے ضوابط 2011 میں ترمیم کی تھی، تاکہ ان کو مزید سخت بنایا جائے۔

اس سے قبل ستمبر میں غیر ملکی شراکت ریگولیشن ایکٹ 2010 میں ترمیم کی گئی تھی۔ نئی شق نے غیر سرکاری تنظیموں کے ان تمام عہدیداروں کے لیے آدھار کو لازمی قرار دیا ہے جو غیرملکی شراکت کے خواہاں ہیں۔ انتخابی امیدواروں، سرکاری ملازمین، کسی بھی مقننہ کے ممبران اور سیاسی جماعتوں کو بھی غیر ملکی فنڈ قبول کرنے سے منع کیا گیا تھا۔ فی الحال ایف سی آر اے کے تحت تقریباً 22،400 این جی اوز اور انجمنیں سرگرم ہیں۔

بین الاقوامی تنظیموں نے ہندوستان میں سرگرم کارکنوں اور غیر سرکاری تنظیموں کی ’’آوازیں دبانے‘‘ کے لیے غیر ملکی شراکت ریگولیشن ایکٹ کے استعمال پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ 29 ستمبر کو ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا نے مرکز پر الزام لگایا تھا کہ حکومت کے ذریعے مبینہ حقوق پامالیوں کے بارے میں بات کرنے پر سزا کے طور پر مرکزی حکومت اس کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرچکی ہے۔ بینک اکاؤنٹس منجمد ہونے کے بعد تنظیم نے اپنا ہندوستان کا دفتر بند کردیا۔