کسان احتجاج: کسانوں نے ایم ایس پی اور دیگر زیر التوا مطالبات پر مرکز سے بات چیت کے لیے پانچ رکنی پینل تشکیل دیا
نئی دہلی، دسمبر 4: اے این آئی کی خبر کے مطابق کسانوں نے آج حکومت کے ساتھ کم از کم امدادی قیمت اور دیگر مطالبات پر بات چیت کے لیے ایک پانچ رکنی پینل تشکیل دیا۔ یہ فیصلہ کسانوں کی یونینوں کی مشترکہ تنظیم سمیکت کسان مورچہ کے زیر اہتمام ایک میٹنگ میں لیا گیا۔
کمیٹی میں بلبیر سنگھ راجیوال، شیو کمار کاکا، گرنام سنگھ چارونی، یدھویر سنگھ اور اشوک دھاولے شامل رہیں گے۔ کسان رہنما راکیش ٹکیت نے کہا کہ سمیکت کسان مورچہ اپنی اگلی میٹنگ 7 دسمبر کو کرے گا۔
منگل کو حکومت نے کسانوں کے زیر التواء مطالبات پر بات چیت کے لیے سمیکت کسان مورچہ سے پانچ نام مانگے تھے۔
اگرچہ پارلیمنٹ نے پیر کو تینوں زرعی قوانین کو منسوخ کر دیا تھا، لیکن کسانوں کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ جب تک ان کے دیگر مطالبات پورے نہیں ہوتے وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔ ان میں فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت پر قانونی ضمانت، احتجاج کے دوران مظاہرین کے خلاف درج مقدمات کو واپس لینا اور مرکزی کابینہ سے وزیر اجے مشرا کی معطلی وغیرہ شامل ہیں۔
اجے مشرا کے بیٹا آشیش مشرا نے مبینہ طور پر اکتوبر میں لکھیم پور کھیری میں مظاہرین پر گاڑی چڑھا دی تھی۔ جس کے بعد ہوئے تشدد میں چار کسانوں سمیت آٹھ افراد مارے گئے۔
19 نومبر کو وزیر اعظم نریندر مودی نے اعلان کیا تھا کہ زراعت پر ایک سرکاری سطح کی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو زیرو بجٹ پر مبنی زراعت کو فروغ دینے، فصلوں کے پیٹرن کو تبدیل کرنے اور کم از کم امدادی قیمت کو زیادہ موثر اور شفاف بنانے جیسے معاملات پر فیصلہ کرے گی۔
وزیر اعظم نے کہا تھا کہ کمیٹی میں مرکز، ریاستی حکومتوں، کسانوں، زرعی سائنس دانوں اور زرعی ماہرین اقتصادیات کے نمائندے شامل ہوں گے۔