الیکشن کمیشن کو پی ایم مودی کے انتخابی مہم چلانے پر پابندی لگانی چاہیے: اشوک گہلوت
نئی دہلی، مئی 7: راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے ہفتہ کے روز کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کو سنگین نتائج کی دھمکی دینے پر بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ کیا۔
گہلوت نے کہا ’’الیکشن کمیشن کو وزیر اعظم مودی کی انتخابی مہم پر پابندی لگانی چاہیے۔ اگر کوئی مذہبی خطوط پر بات کرتا ہے تو قانون کی دفعات کے مطابق اس کے پروپیگنڈے پر پابندی لگائی جائے۔‘‘
گہلوت ہفتہ کی شام اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات کر رہے تھے۔
گہلوت نے کہا ’’بھیرون سنگھ شیکھاوت نے ایک بار گنگا نگر اور بالی سے الیکشن لڑا تھا۔ وہ گنگا نگر میں ہار گئے لیکن بالی سے جیت گئے۔ انھوں نے انتخابی مہم کے دوران رام مندر کی بات شروع کی۔ انتخابی مہم کے دوران مذہب کا استعمال کرنے پر ان کے خلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی گئی تھی۔‘‘
انھوں نے مزید کہا ’’شیکھاوت کو اس کیس میں گواہ کی کمی کی وجہ سے بچا لیا گیا تھا۔ وزیر اعظم کھل کر مذہب کی بنیاد پر بات کر رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن ان سے جواب بھی نہیں مانگ رہا۔ اس لیے وزیراعظم پر انتخابی مہم چلانے پر پابندی لگائی جائے۔‘‘
گہلوت نے کہا ’’کھڑگے کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ دھمکیوں کے باوجود نہ وزیراعظم نے کچھ کہا اور نہ ہی وزیر داخلہ نے۔ سوشل میڈیا پر دھمکی آمیز ویڈیوز سامنے آنے کے بعد بھی الیکشن کمیشن خاموش ہے۔ بی جے پی اور آر ایس ایس کا ایجنڈا طے ہے۔ وہ پرواہ نہیں کرتے، لیکن لوگ کرتے ہیں۔ آج جمہوریت کا قتل ہو رہا ہے۔‘‘
کرناٹک کے انتخابی منشور میں بجرنگ دل پر پابندی لگانے کے کانگریس کے وعدے پر تنازعے پر گہلوت نے کہا ’’بہت سی تنظیمیں اپنا نام رام، شیو جی کے نام پر رکھتی ہیں، لیکن ان تنظیموں کا کیا کردار ہے؟ کرناٹک میں بجرنگ دل کا مسئلہ نہیں بن سکا، اسی لیے بی جے پی لیڈران بھڑک رہے ہیں۔‘‘