’’کیا آپ ٹربیونلز بند کرنا چاہتے ہیں؟‘‘: سپریم کورٹ نے خالی آسامیوں کو بھرنے میں تاخیر کو لے کر مرکز پر سخت تنقید کی

نئی دہلی، اگست 7: بار اینڈ بنچ کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے جمعہ کو ملک بھر کے ٹریبونلز میں خالی آسامیوں کو پُر کرنے میں تاخیر کے لیے مرکز کو تنقید کا نشانہ بنایا اور پوچھا کہ کیا وہ ان کو بند کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

چیف جسٹس این وی رمنا اور جسٹس سوریہ کانت پر مشتمل بنچ نے کہا کہ اگر حکومت نے اس معاملے میں فوری کارروائی نہیں کی تو وہ اس کے اعلیٰ عہدیداروں کو طلب کرے گی۔

عدالت نے یہ تبصرہ مدھیہ پردیش کی بار کونسل کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کے دوران کیا، جس میں جبل پور ضلع میں قرض وصولی ٹربیونل کے دائرہ اختیار کو لکھنؤ منتقل کرنے کے مرکز کے حکم کو چیلنج کیا گیا ہے۔ جبل پور میں کوئی پریزائیڈنگ آفیسر نہ ہونے کی وجہ سے یہ حکم جاری کیا گیا تھا۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ پٹیشن اسے جانچنے کا موقع فراہم کرے گی کہ مرکز ٹریبونل میں خالی آسامیاں کیوں نہیں بھر رہا ہے۔

جمعہ کو سماعت کے دوران چیف جسٹس نے عدالت کی رجسٹری سے ٹریبونل میں خالی آسامیوں کی تفصیلات بھی پڑھیں۔

رمنا نے کہا ’’قرض کی وصولی کا ٹربیونل: 15 جگہوں پر کوئی چیئرپرسن یا پریزائیڈنگ ممبر نہیں ہے اور یہ آسامیاں دسمبر 2019 سے خالی ہیں۔ نیشنل کمپنی لاء ٹربیونل: این سی ایل ٹی کے صدر نہیں ہیں، نو عدالتی اور 14 تکنیکی ممبروں کی آسامیاں خالی ہیں۔‘‘

اسی طرح انھوں نے نیشنل کنزیومر ڈسپیوٹ ریڈریسل کمیشن، آرمڈ فورسز ٹریبونل، نیشنل گرین ٹریبونل، ریلوے کلیمز ٹریبونل اور سینٹرل ایکسائز اینڈ ٹیکس اپیلیٹ ٹریبونل میں خالی آسامیوں کی طرف بھی اشارہ کیا۔

چیف جسٹس نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ٹریبونل میں 20 پریزائیڈنگ افسران، 111 ٹیکنیکل ممبران اور 110 جوڈیشل ممبران کی آسامیاں خالی ہیں۔

رمنا نے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا سے پوچھا ’’ہم نہیں جانتے کہ آپ کا موقف کیا ہے، آپ ٹربیونل جاری رکھنا چاہتے ہیں یا اسے بند کرنا چاہتے ہیں؟ میں نے ٹریبونلز اور اسامیوں کے نام دیے ہیں۔ براہ کرم اپنا موقف اختیار کریں اور ایک ہفتے کے اندر عدالت میں رپورٹ کریں۔ اگر نہیں تو ہم ملک بھر کے تمام اعلیٰ افسران کو اپنے سامنے پیش ہونے کے لیے بلائیں گے۔‘‘

مہتا نے عدالت کو بتایا کہ عہدیداروں کو طلب کرنا ضروری نہیں ہوگا۔ مہتا نے مزید کہا ’’براہ کرم ہمیں عدالت میں رپورٹ کرنے کے لیے 10 دن دیں۔‘‘

عدالت نے مہتا کی درخواست قبول کرتے ہوئے سماعت کی اگلی تاریخ 16 اگست مقرر کی ہے۔