دہلی: مندکا میں عمارت میں آگ لگنے سے 27 افراد کی موت کے بعد دو افراد گرفتار
نئی دہلی، مئی 14: اے این آئی کے مطابق پولیس نے بتایا کہ دہلی کے مندکا میں ایک تجارتی عمارت میں آگ لگنے کے سلسلے میں ہفتہ کے روز دو افراد کو گرفتار کیا گیا۔ جمعہ کو لگنے والی آگ میں ستائیس افراد ہلاک اور چالیس زخمی ہوئے۔
گرفتار افراد اس کمپنی کے مالک ہیں جہاں ہفتے کے روز تین منزلہ آفس کمپلیکس میں آگ بھڑک اٹھی تھی۔ اے این آئی کی خبر کے مطابق، 29 ایسے افراد جو عمارت میں آگ لگنے کے وقت موجود تھے، فی الحال لاپتہ ہیں۔
دریں اثنا آگ میں مرنے والوں میں سے سات کی شناخت تانیہ بھوشن، موہنی پال، یشودا دیوی، رنجو دیوی، وشال، درشتی اور کیلاش جیانی کے طور پر ہوئی ہے۔
اے این آئی کے مطابق شہر کے سنجے گاندھی میموریل ہسپتال، جہاں زخمی افراد کو داخل کیا گیا ہے، نے زخمی یا لاپتہ افراد کے لواحقین کے لیے ایک ہیلپ ڈیسک قائم کیا ہے۔
آؤٹر ڈسٹرکٹ کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس سمیر شرما نے بتایا کہ آگ ایک کمپنی کے پہلی منزل کے دفتر میں لگی جو سی سی ٹی وی کیمرے اور راؤٹر بناتی ہے۔
کمپنی کے مالکان ہریش گوئل اور ورون گوئل پر تعزیرات ہند کی دفعہ 304 ، 308، 120 اور 34 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
شرما نے کہا کہ عمارت میں فائر کلیئرنس نہیں تھی۔
انھوں نے مزید کہا کہ عمارت کے مالک کی شناخت منیش لاکرا کے طور پر ہوئی ہے جو اوپر کی منزل پر رہتا تھا۔ ’’لکڑا فی الحال مفرور ہے۔ ٹیمیں کام پر ہیں اور اسے جلد ہی گرفتار کر لیا جائے گا۔‘‘
پی ٹی آئی نے دہلی فائر سروس کے ڈائرکٹر اتل گرگ کے حوالے سے بتایا کہ عمارت میں صرف ایک داخلی اور خارجی راستہ تھا، جس کی وجہ سے زیادہ اموات ہوئیں۔ انھوں نے کہا کہ فائربریگیڈ کے اہلکاروں نے ہفتے کی صبح کچھ اور جلی ہوئی باقیات برآمد کیں اور ریسکیو آپریشن اب مکمل ہو گیا ہے۔
گرگ نے کہا کہ حکام کے لیے یہ معلوم کرنا مشکل ہے کہ آیا کچھ جلی ہوئی باقیات ایک یا زیادہ افراد کی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہلاکتوں کی تعداد 30 تک پہنچ سکتی ہے۔
جمعہ کو مندکا پولیس اسٹیشن کو شام 4.45 بجے آگ لگنے کی کال موصول ہوئی۔ پولیس اہلکاروں نے عمارت کی کھڑکیوں کے شیشے توڑ کر اندر موجود کچھ افراد کو بچایا۔
شرما نے کہا ’’ہم لاشوں کی شناخت کے لیے فارنسک ٹیم کی مدد لیں گے۔ پہلی معلوماتی رپورٹ درج کر لی گئی ہے۔‘‘
شرما نے کہا کہ مزید لاشیں برآمد ہونے کے امکانات ہیں کیوں کہ ریسکیو آپریشن ابھی جاری ہے۔
اے این آئی کی خبر کے مطابق فائر ڈپارٹمنٹ کے ڈویژنل افسر ستپال بھردواج نے بتایا ’’عمارت میں صرف ایک سیڑھی تھی، اس کی وجہ سے لوگ جلدی باہر نہیں نکل سکے۔‘‘
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ہفتہ کو آگ کی مجسٹریل تحقیقات کا حکم دیا۔ انھوں نے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا اور وزیر صحت ستیندر جین کے ساتھ جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔
کیجریوال نے کہا ’’مرنے والوں کے اہل خانہ کو 10 لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جائے گا۔ جب کہ زخمیوں کو 50 ہزار روپے دیے جائیں گے۔‘‘
انھوں نے کہا کہ زیادہ تر جلی ہوئی لاشیں شناخت سے باہر تھیں۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق انھوں نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت نے مرنے والوں کی شناخت کے لیے دہلی کی فارنسک لیبارٹری سے رابطہ کیا ہے تاکہ ان کے اہل خانہ کو مطلع کیا جا سکے۔
کیجریوال نے کہا کہ دہلی حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ انھوں نے کہا کہ انکوائری رپورٹ آنے کے بعد چاہے وہ فرد ہو، افسر ہو یا ایجنسی، کسی بھی مجرم کو بخشا نہیں جائے گا۔