فضائی آلودگی: ہوا کا معیار خراب رہنے کے سبب اروند کیجریوال نے اسکول ایک ہفتے کے لیے بند رکھنے کا اعلان کیا

نئی دہلی، نومبر 14: دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے ہفتہ کو اعلان کیا کہ قومی دارالحکومت میں بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کی وجہ سے دہلی میں اسکول پیر سے ایک ہفتے کے لیے جسمانی کلاسوں کے لیے بند رہیں گے۔ تاہم آن لائن کلاسز جاری رہیں گی۔

کیجریوال نے کہا کہ اتوار سے بدھ تک شہر میں کسی بھی تعمیراتی سرگرمی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

سرکاری دفاتر کے ملازمین بھی پیر سے ایک ہفتہ تک گھر سے کام کریں گے۔ وزیر اعلیٰ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’’نجی دفاتر کو جہاں تک ممکن ہو گھر سے کام کے آپشن پر جانے کے لیے ایڈوائزری جاری کی جائے گی۔‘‘

چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنا کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بنچ کے ذریعے مرکز سے ہنگامی اقدامات کرنے کے لیے کہنے کے بعد کیجریوال نے ہوا کے معیار کو معمول پر لانے کے لیے ایک میٹنگ کی صدارت کی۔ چیف جسٹس نے یہاں تک کہ سالیسیٹر جنرل تشار مہتا کو دو دن کا لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا مشورہ دیا تھا۔

میٹنگ کے بعد صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کیجریوال نے کہا کہ ان کی حکومت دہلی میں لاک ڈاؤن کی تجویز پر کام کر رہی ہے اور اسے سپریم کورٹ میں پیش کرے گی۔

سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے، جو بنچ کا حصہ تھے، اسکول کے بچوں کی صحت کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔

چند چوڑ نے کہا تھا ’’اسکول اب کھل گئے ہیں۔ چھوٹے بچے اپنے اسکولوں تک پہنچنے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ آپ چھوٹے بچوں کو آلودگی، وبائی امراض اور ڈینگو سے دوچار کر رہے ہیں۔‘‘

رمنا نے کہا کہ صورت حال اتنی خراب ہے کہ شہر کے مکینوں کو گھر پر بھی ماسک پہننا پڑتا ہے۔

دہلی حکومت کی نمائندگی کرنے والے سینئر ایڈوکیٹ راہل مہرا نے عدالت کو بتایا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ صورت حال تشویشناک ہے۔ انھوں نے یہ بھی اعتراف کیا کہ دہلی کی ہوا میں سانس لینا ایک دن میں 20 سگریٹ پینے کے مترادف ہے۔

سپریم کورٹ کیس کی اگلی سماعت پیر کو کرے گی۔