دہلی بی جے پی یونٹ نے اروند کیجریوال کے گھر میں توڑ پھوڑ کرنے کے الزام میں گرفتار اراکین کو اعزاز سے نوازا
نئی دہلی، اپریل 16: بھارتیہ جنتا پارٹی کی دہلی یونٹ نے جمعرات کو اپنے یوتھ ونگ کے ان آٹھ ممبران کو مبارکباد دی جنھیں 30 مارچ کو وزیر اعلی اروند کیجریوال کے گھر میں توڑ پھوڑ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ یہ سبھی فی الحال ضمانت پر باہر ہیں۔
دہلی بی جے پی کے سربراہ آدیش گپتا نے کہا کہ ان آٹھوں کو ’’ہندو مخالف کیجریوال‘‘ کے خلاف احتجاج کرنے کے سبب جیل بھیج دیا گیا تھا۔
چندرکانت، جیتیندر بشٹ، سنی، نیرج دکشت، ببلو کمار، پردیپ تیواری، راجو سنگھ اور نوین کمار کے اعزاز کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کی گئیں۔
آدیش گپتا نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’’آج ریاستی دفتر میں ان نوجوان انقلابیوں کا خیرمقدم کیا۔ ہمارا ہر کارکن ہمیشہ ہندو مخالف طاقتوں کے خلاف لڑے گا۔‘‘
جمعہ کو عام آدمی پارٹی نے ملزمین کے اعزاز کو لے کر بی جے پی پر سخت نکتہ چینی کی۔
دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے کہا کہ بی جے پی ان لوگوں کو مبارکباد دے رہی ہے جو ’’وزیر اعلی کے گھر پر قاتلانہ حملے‘‘ کے ذمہ دار ہیں۔
انھوں نے مزید لکھا ’’اس سے ثابت ہوتا ہے کہ بی جے پی نہ صرف غنڈوں کو بھرتی کرتی ہے بلکہ غنڈہ گردی کو بھی فروغ دیتی ہے۔‘‘
عام آدمی پارٹی کی لیڈر آتشی نے کہا کہ یہ مبارکبادی بی جے پی کارکنوں کو یہ پیغام دیتی ہے کہ اگر وہ ’’غنڈہ گردی اور توڑ پھوڑ‘‘ میں ملوث ہوں گے تو انھیں انعام دیا جائے گا۔
ایک پریس کانفرنس میں آتشی نے بی جے پی کو ’’مجرموں کی پارٹی‘‘ قرار دیا اور کہا کہ کیجریوال کے گھر پر حملہ کوئی الگ تھلگ واقعہ نہیں تھا۔
آتشی نے مزید کہا ’’ان غنڈوں کی تعریف کرکے بی جے پی نے اپنا اصلی چہرہ پوری قوم کے سامنے بے نقاب کردیا ہے۔ انھوں نے دنیا کو واضح طور پر دکھایا ہے کہ پارٹی کس قسم کی گندی سیاست میں ملوث ہونا چاہتی ہے اور یہ کہ یہ پارٹی میں مجرموں اور تشدد کا احترام کرتی ہے۔‘‘
معلوم ہو کہ 30 مارچ کو بھارتیہ جنتا یووا مورچہ کے کارکنوں کے ایک گروپ نے، جس کی قیادت تنظیم کے صدر اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ تیجسوی سوریا کر رہے تھے، کیجریوال کے گھر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔ انھوں نے دہلی کے وزیر اعلیٰ سے کشمیر فائلز فلم کے بارے میں ان کے ریمارکس پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا۔
عام آدمی پارٹی نے الزام لگایا تھا کہ دہلی پولیس کے افسران کے موقع پر موجود ہونے کے باوجود بی جے پی کے ارکان نے کیجریوال کے گھر کے سی سی ٹی وی کیمرے اور حفاظتی رکاوٹوں کو توڑا۔
حملے کے ایک دن بعد پولیس نے کہا کہ انھوں نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر توڑ پھوڑ کے سلسلے میں تنظیم کے آٹھ ارکان کو گرفتار کیا ہے۔
6 اپریل کو یوتھ ونگ کے ممبران کو دہلی کی ایک عدالت نے ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ملزمان نے جان بوجھ کر پرامن احتجاج کرنے کے اپنے بنیادی حق سے تجاوز کیا ہے۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق اس کے بعد وہ دہلی ہائی کورٹ گئے تھے، جس نے 14 اپریل کو انھیں 35,000 روپے کے ضمانتی مچلکے پر ضمانت دی تھی۔