یوم جمہوریہ کے لیے تمل ناڈو کی جھانکی کو مرکز کی جانب سے مسترد کرنا ’’نہایت مایوس کن‘‘ ہے: ایم کے اسٹالن

نئی دہلی، جنوری 18: تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے پیر کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھا اور کہا کہ وہ اس بات سے ’’شدید مایوس‘‘ ہیں کہ وزارت دفاع نے ریاست کی یوم جمہوریہ کی جھانکی کی تجویز کو مسترد کر دیا۔

تمل ناڈو حکومت نے ریاست کے نامور آزادی پسند جنگجوؤں کی نمائش کے لیے ایک جھانکی پیش کی تھی۔ اسٹالن نے وزیر اعظم کو لکھے اپنے خط میں کہا کہ تمل ناڈو کی جھانکی کو خارج کرنے سے تمل ناڈو کے لوگوں کے جذبات اور حب الوطنی کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچے گی۔

انھوں نے نئی دہلی میں یوم جمہوریہ کی پریڈ میں جھانکی کو شامل کرنے کے لیے نریندر مودی سے ’’فوری مداخلت‘‘ کی درخواست کی۔

اسٹالن نے کہا کہ ریاست نے مرکز کے مطالبے کے مطابق ’’آزادی کی جدوجہد میں تمل ناڈو‘‘ کا تھیم منتخب کیا ہے۔

انھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ریاست کے نمائندے جھانکی کے انتخاب کے لیے ماہرین کی کمیٹی کے سامنے تین بار پیش ہوئے تھے۔ پہلی میٹنگ میں ہی ماہرین کی کمیٹی اس موضوع سے مطمئن تھی۔

انھوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ماہرین کی کمیٹی نے جھانکی کے انتخاب سے متعلق چوتھے دور کی میٹنگ کے لیے ریاستی نمائندوں کو نہیں بلایا۔ اسٹالن نے کہا کہ ’’کمیٹی کا اپنے اراکین کی طرف سے تجویز کردہ ترمیمات کے مطابق دکھائے گئے تمام سات ڈیزائنوں کو نظر انداز کرنا اور مسترد کرنا ناقابل قبول ہے۔‘‘

تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ کا یہ خط مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے خط کے ایک دن بعد آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ وہ ریاست کی جھانکی کو مسترد کرنے کے مرکز کے فیصلے سے حیران و پریشان ہیں۔ 2015 کے بعد یہ چوتھا موقع ہے جب مرکز نے یوم جمہوریہ پریڈ کے لیے مغربی بنگال حکومت کی جھانکی کو مسترد کیا ہے۔

وہیں وزارت دفاع نے گزشتہ چار سالوں میں تیسری بار کیرالہ حکومت کے یوم جمہوریہ کی جھانکی کی تجویز کو مسترد کیا ہے۔