اتراکھنڈ میں اونچی ذات کی خاتون سے شادی کرنے پر دلت شخص کا مبینہ طور پر قتل

نئی دہلی، ستمبر 3: پی ٹی آئی نے حکام کے حوالے سے اطلاع دی کہ اتراکھنڈ کے الموڑہ ضلع میں ایک دلت شخص کو مبینہ طور پر اونچی ذات کی لڑکی سے شادی کرنے کی وجہ سے قتل کر دیا گیا۔

تحصیلدار نشا رانی نے بتایا کہ اتراکھنڈ پریورتن پارٹی کے رکن 39 سالہ جگدیش چندر بھکیاسن قصبے میں ایک کار میں مردہ پائے گئے۔

ہندوستان ٹائمز نے پولیس کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ چندر نے 21 اگست کو ایک مندر میں راجپوت ذات سے تعلق رکھنے والی گیتا سے شادی کی تھی۔ ایک اہلکار نے اخبار کو بتایا کہ گیتا کا خاندان مبینہ طور پر اس رشتے سے خوش نہیں تھا۔

تحصیلدار رانی نے کہا کہ گیتا کی ماں، اس کے سوتیلے باپ اور اس کے سوتیلے بھائی کو پولیس نے اس وقت پکڑ لیا جب وہ چندر کی لاش کو ٹھکانے لگانے کے لیے گاڑی میں لے جا رہے تھے۔ پولیس اہلکار نے بتایا کہ انھیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

دی انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس (کماؤن رینج) نیلیش آنند بھرنے نے کہا کہ چندر کو گیتا کے والدین نے اغوا کیا اور پھر اسے ایک کند چیز سے مارا۔

27 اگست کو چندر اور ان کی اہلیہ نے پولیس کو خط لکھا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔

اتراکھنڈ پریورتن پارٹی کے رہنما پی سی تیواری نے کہا کہ اگر انتظامیہ اس جوڑے کی شکایت پر کارروائی کرتی تو چندر کو بچایا جا سکتا تھا۔

تاہم ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس (کماؤن رینج) نیلیش آنند بھرنے نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے جوڑے کو سیکورٹی فراہم کی تھی۔

انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’’جمعرات کو جگدیش پولیس کو اطلاع دیے بغیر چلا گیا۔ ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ ہم مسلسل نگرانی کر رہے تھے یا انھیں 24 گھنٹے تحفظ دیا گیا تھا، لیکن ہم خطرے سے آگاہ تھے اور پولیس کی نگرانی تھی۔‘‘