بہار: مشتبہ کووڈ متاثرین کی 71 لاشیں گنگا ندی میں بہتی ہوئی ملیں
پٹنہ (بہار)، مئی 11: آج صبح تک بہار کے ضلع بکسر کے موضع چوسا میں گنگا میں تیرتے پائے گئے 71 مشتبہ COVID-19 متاثرین کی لاشیں بازیافت کی گئیں، جن میں سے کچھ کو منگل کی صبح تک ضلعی انتظامیہ کے ذریعے ہٹایا گیا تھا۔
کچھ لاشوں کے نمونے مزید ٹیسٹوں کے لیے محفوظ کردیے گئے ہیں۔
بکسر کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نیرج کمار نے دی ہندو کو بتایا کہ ’’ہم نے 71 لاشیں بازیافت کیں۔ ان میں سے کچھ کو ہٹا دیا گیا ہے جب کہ دوسروں کو ہٹانے کا عمل جاری ہے۔ کچھ لاشوں کے نمونے بھی مزید ٹیسٹوں کے لیے محفوظ کردیے گئے ہیں۔ لاشوں کا پوسٹ مارٹم گھاٹ ہی میں کیا گیا تھا کیوں کہ وہ انتہائی سڑ چکی تھیں۔‘‘
دی ہندو کے مطابق وہ متعدد کوششوں کے باوجود مزید تفصیلات کے لیے کسی دوسرے ضلعی عہدیدار تک نہیں پہنچ سکے۔
تاہم رام آشری یادو نے، جو چوسا کے مہادیو گھاٹ پر لاشوں کے لیے پائر کی لکڑی فروخت کرتے ہیں، کہا کہ ’’زیادہ تر لاشیں دریا کے کنارے جے سی بی مشین کے ذریعہ کھودے گئے ایک بڑے گڑھے میں دفن کی گئیں۔‘‘
انھوں نے دی ہندو کو فون پر بتایا ’’ضلعی انتظامیہ نے گھاٹ پر بجلی کی فراہمی کے لیے جنریٹر فراہم کیا ہے اور یہاں ایک عہدیدار کو متعین کیا ہے اور ضلعی انتظامیہ کے اہلکار کل رات دیر تک یہاں گھاٹ پر نظر آتے رہے۔‘‘
جب ان سے پوچھا گیا کہ کتنی لاشیں دفن کی گئیں، تو انھوں نے کہا کہ ’’اس کی گنتی کرنا بہت مشکل ہے۔‘‘
انھوں نے کہا ’’لیکن اب کوئی لاشیں گھاٹ پر ندی کے پانی میں تیرتی ہوئی نہیں دیکھی جاسکتی ہے۔‘‘
تاہم ایک مقامی صحافی نے بتایا کہ کچھ لاشیں ضلع کے ایک اور ندی کے کنارے پر پائی گئیں۔
قبل ازیں بکسر کے ضلعی عہدیداروں نے کہا تھا کہ حکومت کی طرف سے ان لاشوں کی تدفین عزت کے ساتھ کی جائے گی۔
ضلعی عہدیداروں نے کہا تھا کہ یہ لاشیں مشرقی اتر پردیش کے ملحقہ اضلاع مثلاً وارانسی اور الہ آباد سے بہائی گئی ہیں۔
سینیئر افسر کے کے اپادھیائے نے بتایا ’’لاشیں پھولی ہوئی ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ کم سے کم 5-7 دن تک پانی میں رہی ہیں۔ اس کی تحقیقات کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ کہاں سے آئی ہیں۔ وہ اترپردیش کے وارانسی یا الہ آباد سے ہو سکتی ہیں۔‘‘
معلوم ہو کہ چوسا، جہاں یہ لاشیں پائی گئی ہیں، ہمسایہ ریاست اتر پردیش سے تقریباً 10 کلومیٹر نیچے کی طرف ہے۔