وزیر صحت کے خط کے بعد رام دیو نے ایلوپیتھی سے متعلق اپنا توہین آمیز تبصرہ واپس لیا
نئی دہلی، مئی 24: مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن کے ذریعے اس سلسلے میں خط لکھے جانے کے چند گھنٹوں بعد ہی پتنجلی کے بانی رام دیو نے اتوار کے روز اپنے اس تبصرے کو واپس لے لیا جس میں دعوی کیا گیا تھا کہ ایلوپیتھی ایک ’’احمقانہ سائنس‘‘ ہے۔
وردھن کو مخاطب ایک خط میں رام دیو نے کہا کہ وہ جدید طب اور ایلوپیتھی کے خلاف نہیں ہیں اور اپنی وضاحت کا اعادہ کیا کہ وہ واقعی میں ایک واٹس ایپ پیغام پڑھ رہے ہیں جب انھوں نے یہ تبصرہ کیا۔
رام دیو نے اپنے خط میں کہا ’’اگر کوئی علاج کی شاخ میں خامیوں کی نشان دہی کرتا ہے تو اسے حملہ کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے اور یقیناً سائنس کا مخالف نہیں ہونا چاہیے۔‘‘
رام دیو نے مزید کہا کہ اسی طرح ایلوپیتھی کے ڈاکٹروں کو بھی آیوروید کی تضحیک نہیں کرنی چاہیے کیوں کہ اس سے بہت سے لوگوں کے جذبات مجروح ہوتے ہیں۔
ہفتہ کے روز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں رام دیو نے دعوی کیا تھا کہ بھارت کے ڈرگس کنٹرولر جنرل کے ذریعہ کورونا وائرس کے علاج کے لیے منظور شدہ ریمدیسویر جیسی دوائیں ناکام ہوگئیں۔ اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد تنازعہ کھڑا ہوگیا۔
رام دیو نے دعوی کیا کہ ’’لاکھوں مریض آکسیجن کی قلت کے بجائے ایلوپیتھک دوائیوں کی وجہ سے فوت ہوگئے ہیں۔‘‘
رام دیو کے ان تبصروں کی وسیع پیمانے پر تنقید کے بعد رام دیو کی تنظیم پتنجلی یوگ پیٹھ نے کہا ہے کہ ان کے تبصرے کو ’’سیاق و سباق سے ہٹ کر‘‘ لیا گیا ہے۔
پتنجلی یوگ پیٹھ کے جنرل سکریٹری بال کرشنا نے کہا کہ جس ویڈیو میں رام دیو کو یہ بیان دیتے ہوئے سنا جاسکتا ہے اس میں چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے اور یہ کہ یوگا گرو کو جدید سائنس اور اس کی مشق کرنے والوں سے کوئی پریشانی نہیں ہے۔
اپنے بیان میں کرشنا نے دعوی کیا کہ ’’یہ بتانا ضروری ہے کہ یہ واقعہ ایک نجی واقعہ تھا اور سوامی جی [رام دیو] اپنے اور دوسرے مختلف ممبروں کی طرف سے بھیجے گئے واٹس ایپ پیغام کو پڑھ رہے تھے جو اس پروگرام میں شریک تھے۔‘‘
اس میں کہا گیا ہے کہ رام دیو کے دل میں تمام ڈاکٹروں اور معاون عملے کے لیے ’’انتہائی احترام‘‘ ہے جو کورونا وائرس وبائی امراض کے دوران دن رات کام کر رہے ہیں۔
دریں اثنا انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے ہفتہ کے روز مرکز سے مطالبہ کیا کہ وہ وبائی بیماری ایکٹ کے تحت رام دیو کے ان تبصروں پر کارروائی کرے۔
پھر اتوار کے دن وردھن نے ایک خط ٹویٹ کیا جو انھوں نے رام دیو کو بھیجا تھا اور یوگا گرو سے کہا تھا کہ وہ اپنی رائے واپس لیں۔
وردھن نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’’ملک کے لیے جنگی سطح پر کام کرنے والے ڈاکٹر اور صحت کے کارکن بھگوان کی طرح ہیں۔ رام دیو نے کورونا جنگجوؤں کی توہین کرکے ملک کے جذبات کو مجروح کیا ہے۔ میں نے اسے خط لکھا ہے کہ وہ اپنا تبصرہ واپس لے۔‘‘
संपूर्ण देशवासियों के लिए #COVID19 के खिलाफ़ दिन-रात युद्धरत डॉक्टर व अन्य स्वास्थ्यकर्मी देवतुल्य हैं।
बाबा @yogrishiramdev जी के वक्तव्य ने कोरोना योद्धाओं का निरादर कर,देशभर की भावनाओं को गहरी ठेस पहुंचाई।
मैंने उन्हें पत्र लिखकर अपना आपत्तिजनक वक्तव्य वापस लेने को कहा है। pic.twitter.com/QBXCdaRQb1
— Dr Harsh Vardhan (@drharshvardhan) May 23, 2021
اپنے خط میں مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ یہ افسوس کی بات ہے کہ رام دیو نے دعوی کیا ہے کہ ایلوپیتھک دوائیوں کے استعمال سے کئی کورونا وائرس مریضوں کی موت ہوگئی ہے۔
माननीय श्री @drharshvardhan जी आपका पत्र प्राप्त हुआ,
उसके संदर्भ में चिकित्सा पद्दतियों के संघर्ष के इस पूरे विवाद को खेदपूर्वक विराम देते हुए मैं अपना वक्तव्य वापिस लेता हूँ और यह पत्र आपको संप्रेषित कर रहा हूं- pic.twitter.com/jEAr59VtEe— स्वामी रामदेव (@yogrishiramdev) May 23, 2021
وردھن نے لکھا ’’آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ ایلوپیتھی نے چچیک، پولیو، ایبولا، سارس اور تپ دق جیسی سنگین بیماریوں کا علاج کیا ہے۔ یہاں تک کہ وہ ویکسین جو کورونا وائرس کے خلاف طاقت ور ہتھیار ثابت ہوئی ہے وہ بھی ایلوپیتھی کا تحفہ ہے۔‘‘
وردھن نے رام دیو کو یہ بھی بتایا کہ پتنجلی یوگ پیٹھ کے ذریعہ جاری کردہ وضاحت ناکافی ہے۔