ریاستیں 31 جولائی تک تارکین وطن مزدوروں کے لیے ’’ایک قوم، ایک راشن‘‘ اسکیم پر عمل درآمد کریں: سپریم کورٹ

نئی دہلی، جون 29: لائیو لاء کی خبر کے مطابق سپریم کورٹ نے تمام ریاستوں اور مرکزی علاقوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ’’ایک قوم، ایک راشن کارڈ‘‘ اسکیم کو 31 جولائی تک نافذ کریں۔ اس اسکیم سے لوگوں کو عوامی تقسیم کے نظام سے رعایتی خوراک حاصل کرنے کی اجازت ملے گی چاہے وہ ملک میں کہیں بھی ہوں۔

جسٹس اشوک بھوشن اور ایم آر شاہ کے بنچ نے مرکز کو غیر منظم سیکٹر کے کارکنوں کے رجسٹریشن کے لیے 31 جولائی تک ایک قومی پورٹل قائم کرنے کی ہدایت بھی کی۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ’’جب غیر منظم کارکنان رجسٹریشن کا انتظار کر رہے ہیں اور ریاستوں اور مرکز کی مختلف فلاحی منصوبوں سے فائدہ اٹھانے کے منتظر ہیں تو وزارت محنت و روزگار کی طرف سے بے حسی اور نا اہلی والا رویہ ناقابل معافی ہے۔ ماڈیول کو مکمل نہیں کرنے میں وزارت محنت و روزگار کے رویہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزارت تارکین وطن مزدوروں کو لے کر فکرمند نہیں ہے۔‘‘

بار اینڈ بنچ کے مطابق عدالت نے کارکنان ہرش مندر، انجلی بھاردواج اور جگدیپ چھوکا کی درخواست پر مبنی دیگر کئی باتوں کو بھی منظور کیا۔ یہ درخواست 2020 کے زیر التوا سو موٹو کیس میں دائر کی گئی تھی جب سپریم کورٹ نے تارکین وطن کارکنوں کو درپیش مشکلات کا جائزہ لیا تھا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ریاستوں کے ذریعے وبائی بیماری پر قابو پانے کے لیے مقامی طور پر لاک ڈاؤن اور کرفیو نافذ کرنے کے باوجود ’’فلاحی امداد کی عدم فراہمی‘‘ کی وجہ سے مہاجرین کا روزگار ایک بار پھر مشکلات کا شکار ہے۔

بنچ نے مرکز سے کہا کہ وہ تارکین وطن مزدوروں کو خشک راشن کی تقسیم کے لیے اسکیم لائے اور کمیونٹی کچن چلائے تاکہ وبائی امراض کے دوران کوئی بھوکا نہ رہے۔