دہلی ہائی کورٹ نے رمضان کے دوران نظام الدین مرکز میں 50 افراد کو نماز ادا کرنے اجازت دی
نئی دہلی، اپریل 15: بار اینڈ بنچ کی خبر کے مطابق دہلی ہائی کورٹ نے آج کہا ہے کہ رمضان کے دوران نظام الدین مرکز کی مسجد میں 50 عقیدت مند دن میں پانچ بار نماز پڑھ سکتے ہیں۔ عدالت نے مزید کہا کہ نماز پڑھنے والوں کو کورونا وائرس سے متعلق حفاظتی ہدایات پر عمل کرنا ہوگا۔
عدالت نے نوٹ کیا کہ دارالحکومت میں کورونا وائرس کی صورت حال سنگین ہے، لیکن چوں کہ دیگر مذہبی مقامات کھلے ہوئے ہیں، لہذا یہ مسجد بھی بند نہیں رہ سکتی ہے۔
نظام الدین مرکز کی عمارت گذشتہ سال 31 مارچ سے بند ہے، جب اس وبائی امراض کے ابتدائی مہینوں میں ایک مذہبی پروگرام کے بعد حکومت کے ذریعے اس کو خالی کردیا گیا تھا اور حکومت کی جانب سے تبلیغی جماعت پر ہندوستان میں کوویڈ 19 کے معاملات میں اضافے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
آج ہائی کورٹ نے دہلی وقف بورڈ کی جانب سے مرکز کو کھولنے کی درخواست پر سماعت کی۔ بورڈ نے استدلال کیا کہ اگرچہ کنٹینمنٹ زون کے باہر موجود تمام مذہبی مقامات کو کھولنے کی اجازت ہے، لیکن مسجد بند ہی رہی۔
دہلی وقف بورڈ نے عدالت سے مسجد کی چار منزلیں کھولنے کی اجازت دینے کی درخواست کی۔ تاہم عدالت نے صرف ایک منزل کے لیے اجازت دی۔
مرکزی حکومت نے منگل کے روز عدالت کو بتایا تھا کہ دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے کورونا وائرس کے معاملات میں بڑے پیمانے پر اضافے کی وجہ سے 10 اپریل سے بڑے اجتماعات پر پابندی عائد کردی ہے۔ این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق اس سے ایک دن پہلے ہی حکومت نے کہا تھا کہ عقیدت مندوں کو مسجد کے اندر جانے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔
ہندوستان کورونا وائرس کی دوسری لہر کے وسط میں ہے۔ آج ملک میں 2 لاکھ سے زیادہ نئے کورونا وائرس کیسز ریکارڈ ہوئے – جنوری 2020 میں وبائی بیماری کے بعد سے یہ ریکارڈ یک روزہ اضافہ ہے۔
دریں اثنا دہلی حکومت نے انفیکشن میں اضافے کے درمیان ہفتے کے آخری دنوں میں کرفیو کا اعلان کیا ہے۔